لاہور (ویب ڈیسک) لیفٹیننٹ ناصر خالد نے 3 ستمبر کو وزیرستان میں دہشت گردوں کے آئی ای ڈی حملے میں ساتھیوں سمیت جام شہادت نوش کیا تھا۔مظفر آباد میں پاک فوج کے شہید لیفٹیننٹ ناصر خالد کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ شہید لیفٹیننٹ ناصر خالد کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ شہید نوجوان کی والدہ کا کہنا ہے کہ مجھے آرمی شروع سے پسند تھی،میرے شوہر نے ملک کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا اور پھر بیٹا بھی وطن پر قربان ہو گیا۔
اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں جنہوں نے میرے بیٹے کو سرخرو کیا۔مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔
کہتا تھا ماں آپ نے ہمیں اللہ کے سپرد کر دیا ہے،ہمارا بہت آگے جانے کا مشن ہے۔اپنے ملک کے لیے جان دینے سے بھی دریغ نہیں کروں گا۔ ناصر خالد بہت ذہین تھا اور ہمیشہ پوزیشن لیتا تھا۔کبھی ایک نمبر بھی کم ہو جاتا تو پریشان ہو جاتا تھا۔اپنے سکول میں ہیڈ بوائے بھی رہا۔ جب وہ پی ایم اے سے آسٹریلیا کے لیے منتخب ہوا تو ان کی خوشی کی انتہا نہیں رہی۔بہت عرصے بعد آسٹریلیا کے لیے کسی پاکستانی کیڈیٹ کی سلیکشن ہوئی تھی۔آسٹریلیا سے بھی پوزیشن اور میڈلز لے کر آیا تھا۔شہید ناصر خالد کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ دکھ اور صدمہ بہت ہے کہ میں نے اپنے لخت جگر کو کھو دیا،لیکن مجھے فخر بھی ہے کہ میرے بیٹے نے ملک کے لیے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کو صفایا ہو گا،دہشت گرد یہ نہ سوچیں کہ ہمارے حوصلے پست ہو جائیں گے۔ہمارے حوصلے بلند ہیں،جب اپنے بچے کو خود سے دور کر کے بھی حوصلے بلند ہیں تو میں سب کو یہی کہوں گی کہ آپ اپنے ایمان کو کبھی کمزور مت کیجئے گا۔جو وفا ملک کے لیے آپ کے اندر ہے اس کو ضرور حاصل کیجئے گا،بیٹے سے جدائی کا غم بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں لیکن اس بات کا بھی اقرار کرتی ہوں کہ اگر میرے 50 بچے بھی آرمی میں ہوں اور آگے جانا چاہیں تو میں انہیں کبھی نہیں روکوں گی۔