نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کے دفاعی ماہرین کو چین اور بھارت کے درمیان غیر ارادی جنگ چھڑنے کا خدشہ لاحق ہوگیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے دفاعی ماہرین اور عسکری پالیسی بنانے والوں کو خدشہ ہے کہ اگر چین اور بھارت کے درمیان فوجی محاذ آرائی ہوئی تو پاکستان اپنے دوست چین کے ساتھ اس کی مدد کیلئے جنگ میں شامل ہوجائے گا اور یہ صورتحال بھارت کیلئے بہت زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔ اس حوالے سے بھارتی فوج کی شمالی کمانڈ کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہوڈا نے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازعے میں صورتحال انتہائی سنگین ہے
جو کسی بھی وقت بے قابو ہوسکتی ہے جمعے کے روز دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے روسی دارالحکومت میں مذاکرات تو کیے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اس سرحدی تنازع کو ختم کرنے کیلئے اب سیاسی سطح پر بات چیت شروع کی جارہی ہے لیکن صورتحال تاحال معمول پر نہیں آئی اور اگر دونوں ملکوں کے درمیان ایک غیر ارادی جنگ شروع ہوگئی تو اس میں پاکستان چین کی مدد کیلئے آئے گا جوکہ نئی دہلی کیلئے صورتحال کو مزید خطرناک کردے گا ۔ دوسری طرف چین کی پیاکنگ یونیورسٹی کے پروفیسر وانگ لیان نے کہا ہے کہ چین اور بھارت کے درمیان فوری طور پر کسی بھی کھلی جنگ کا امکان نہیں کیونکہ دونوں فریقین کی طرف سے مذاکرات کی میز پر آنے سے فی الحال صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ بھارت اور چین کی کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب دونوں ممالک کے مابین لداخ میں سرحدی تنازع شروع ہوا جوکہ بنا ہتھیاروں کے لڑی جانے والی لڑائی کی صورت اختیار کرگیا جس کے نتیجے میں بھارت نے چین پر الزام لگایا کہ اس کی طرف سے بھارتی فوجیوں کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ چینی حکام نے اس جھڑپ میں اپنے فوجی نقصان کے بارے میں آگاہ نہیں کیا ۔