اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کی طرف سے 48 گھنٹے گزر جانے کے باوجود چوہدری برادران کو ان کے خلاف قومی احتساب بیورو کی کاروائیوں بارے کوئی جواب نہ دینے پر ق لیگ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے اور وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات طارق بشیر چیمہ نے غیر اعلانیہ طور پر اپنی وزارت میں اپنا کام چھوڑ دیا ہے اور وہ اپنے حلقے بہاولپور چلے گئے ہیں جبکہ طارق بشیر چیمہ سے وزیراعظم کے نمائندہ عون چوہدری کی چھ ملاقاتیں بھی کارآمد ثابت نہیں ہوئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور مسلم لیگ ق کی قیادت کے درمیان تلخیاں اور فاصلے اتنے زیادہ بڑھ گئے ہیں
کہ طارق بشیر چیمہ نے ہفتہ کو بھاولپور جانے سے پہلے کہاتھا کہ اب وہ تب ہی واپس آئیں گے جب وزیراعظم عمران خان ان کے سوالات کا جواب دینگے کہ نیب کو ان کی قیادت کے پیچھے کیوں لگایا گیا اور حکومت نے جب تک اپنی پوزیشن واضح نہ کی وہ واپس نہیں آئیں گے حالانکہ عمران خان ان سے ملاقات کے دوران مسلسل کہتے رہے تھے کہ چوہدری برادران کے خلاف کیسز کو دوبارہ اوپن کروانے میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں مگر ق لیگ یہ ماننے کو تیار نہیں اس۔ملاقات کے بعد وزیراعظم نے اپنے نمایندہ کے طور پر عون چوہدری کو ان کے پاس بھیجا وہ بھی وضاحت دیتے رہے مگر طارق بشیر چیمہ مطمئن نہ ہوئے عون چوہدری دوبارہ وزیراعظم کے کیمپ میں شامل ہوگئے ہیں حالانکہ پہلے انھیں پیرنی کے کہنے پر پنجاب بدر کیا گیا تھا مگر عثمان بزدار سے اختلاف کے بعد انھیں فارغ کردیا گیا مگر اب وہ دوبارہ وزیراعظم ہاؤس میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں اور انہوں نے طارق بشیر چیمہ کے علاؤہ جہانگیر ترین سے بھی ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں بھی گلے شکوے ہی ہوئے کیونکہ ترین بھی وزیراعظم سے ناراض ہیں اور کچھ حکومتی وزراء ترین اور عمران خان کی صلح میں مصروف ہیں۔