اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان میں تعینات ترکی کے سفیر احسان مصطفی یوردکول نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع موجود ہیں اور ترکی کی کمپنیاں چاہتی ہیں کہ وہ سب سے پہلے پاکستان کی مارکیٹ میں موجود ان مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں تاہم اس مقصد کیلئے پاکستان کو کاروبار کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے،ترکی پاکستان کے ساتھ طویل المدت اور پائیدار آزاد تجارت کا امعاہدہ کرنا چاہتا ہے جو دونوں ممالک کیلئے فائدہ مند ثابت ہو، ترکی اور پاکستان کی قیادت چاہتی ہے کہ آزاد تجارت کا معاہدہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت کو مستقبل میں 5ارب ڈالر تک لے جانے میں معاون ثابت ہو ،
پاکستان اس معاہدے کیلئےاسی ماہ اپنی اشیاء کی لسٹ ترکی کو فراہم کردےگا،پاکستان کی تاجربرادری آزادتجارت کےمعاہدے کی منتظر نہ رہےبلکہ دوطرفہ تجارت کوبہترکرنے کے لئےکوششیں تیز کرے کیونکہ پاکستان اور ترکی کی مشترکہ مارکیٹ اربوں ارب ڈالر کی ہےجبکہ باہمی تجارت اس وقت صرف80کروڑڈالرہےجو اصل صلاحیت سے بہت ہی کم ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجربرادری سےخطاب کرتے ہوئےترکی کےسفیر نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ ترکی کے سرمایہ کاروں کو سپیشل اکنامک زونز سمیت سی پیک کے تمام منصوبوں میں پائے جانے والے سرمایہ کاری و جوائنٹ وینچرز کے مواقعوں کے بارے میں پوری طرح آگاہ کرے تاکہ وہ ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے پچھلے چند سالوں میں افریقہ کے ساتھ تجارت میں دس گنا اضافہ کیا ہے لہذا پاکستان کی تاجر برادری بھی افریقہ کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کیلئے کوششیں تیز کرے جو دنیا کا دوسرا بڑا براعظم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی طاقت اب ایشیاء کی طرف منتقل ہو رہی ہے جبکہ پاکستان ایشیاءکیلئے گیٹ وےکادرجہ رکھتا ہے۔انہوں نےاس خواہش کااظہار کیا کہ پاکستان جلد خطے میں تجارت کا مرکز بن کرابھرے تاہم انہوں نےاس بات پر زور دیا کہ اس مقصد کیلئے پاکستان کو اپنا انفراسٹریچکر اور دیگر ممالک کے ساتھ روابط کو بہتر کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک کاروبار دوست سفیر ہیں اور یقین دہانی کرائی کہ ان کا سفارتخانہ ترکی کے ساتھ کاروبار کرنے والے بزنس مینوں کو ویزے کے حصول میں سہولت فراہم کرے گا۔









