اسلام آباد : ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مٹھی بھر خواتین عورت مارچ کے نام پر ہماری بیٹیوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عورت مارچ کے نعرے ہماری چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کر رہے ہیں، ایسے نعروں کی ہمارے مذہب، معاشرے اور گھروں میں کوئی گنجائش نہیں۔ انکا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے جب کہ خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ریاست مدینہ کی اساس مضبوط نہیں ہو سکتی، پر امن احتجاج ہر شخص کا بنیادی حق ہے لیکن جو نعرے خواتین حقوق کے لیے لگا رہی ہیں وہ کس معاشرے کی عکاسی کرتے ہیں؟ ہمارے معاشرے میں ایسے نعروں کی اجازت نہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایسے نعروں کی ہمارے مذہب اور گھر کے ماحول میں اجازت نہیں، عورت مارچ میں چار دیواری کے تقدس کو پامال کیے بغیر نکلنا چاہیے۔ فروس عاشق اعوان نے کہا کہ عورت مارچ قابل اعتراض نعروں کے بغیر بھی کیا جاسکتا ہے، ایک مخصوص طبقے کی خواتین جس طرح کے نعرے لگا رہی ہیں، وہ کس کی نمائندگی کررہی ہیں؟ خواتین کو بااختیار بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اپنی بہن بیٹیوں کے حقوق کے تحفظ کےلیے پرعزم ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ جو نعرے متعارف کرائے گئے ہیں اس سے خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوں گی، جو طریقہ اختیار کیا گیا ہے اس سے یہ گتھی مزید الجھ گئی ہے۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل ایک نجی ٹی وی شو میں معروف ڈرامہ نگار اور سماجی کارکن ماروی سرمد کے درمیان شدید بحث اور گالم گلوچ ہوئی تھی جسکے باعث سوشل میڈیا پر ایک بہت بڑی کپمین نے جنم لیا ہے اس حوالے سے دو دھڑے بن گئے ہیں، ایک خلیل الرحمان قمر کے حق میں ہے اور دوسرا عورت مارچ کے۔