اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان اور ایران نے بنا کرنسی کے تجارت کرنے پر غور شروع کر دیا، پارلیمانی سیکرٹری عالیہ حمزہ ملک کا کہنا ہے کہ بارٹر سسٹم کے تحت درآمدات اور برآمدات کے حوالے سے ایران کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کی طرف سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کے ساتھ تجارت بند ہے تاہم بارٹر سسٹم کے تحت درآمدات اور برآمدات کے حوالے سے ایران کے ساتھ بات چیت جاری ہے‘
اب یہ ایران پر منحصر ہے کہ وہ کب اس سلسلے میں پیشرفت کرتا ہے۔قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران سید آغا رفیع اللہ کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری عالیہ حمزہ ملک نے کہا کہ ایران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے صرف بارٹر سسٹم (اشیاء کے بدلے اشیاء) میکنزم پر کام ہو رہا ہے۔پابندیوں سے زیادہ انڈر انوائسنگ سے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ سید نوید قمر کے سوال کے جواب میں عالیہ حمزہ ملک نے کہا کہ جولائی میں ایرانی حکام کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں یہ تمام امور زیر بحث آئے، ہم نے انہیں نومبر میں بھی تجارت کے آغاز کے حوالے سے یادداشت بھجوائی ہے، اب یہ ایران پر منحصر ہے کہ وہ کب اس سلسلے میں پیشرفت کرتا ہے۔یہاں یہ واضح رہے کہ عالمی پابندیوں کے باعث پاکستان ایران کیساتھ آزادانہ تجارت نہیں کر سکتا۔ پاکستان اور ایران کے درمیان ہونے والی تجارت کیلئے ادائیگیوں کا مسئلہ بھی درپیش رہتا ہے۔ عالمی پابندیوں کے باعث پاکستان ایران سے ڈالرز میں ایک مقررہ حد سے زیادہ تجارت نہیں کر سکتا۔ جبکہ اگر ڈالرز میں تجارت کی بھی جائے تو پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایس باعث اب پاکستان نے ایران کیساتھ بنا کرنسی کے تجارت کرنے کیلئے بات چیت شروع کر دی ہے۔









