پترا جایا(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان اس وقت ملائیشیا کے دو روزہ دورے پر ہیں۔آج انہوں نے ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں،امید ہے انجینئرنگ کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے ذریعے چینی مارکیٹ سے منسلک ہو گیا ہے۔پاکستان کے ذریعے چین تک ایکسپورٹ کی جائے گی۔بھارت کی جانب سے پام آئل کی خرید وفروخت پر پابندی سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کاز کی حمایت پر بھارت نے ملائیشیا کو پام آئل کی خرید و فروخت روکنے کی دھمکی دی
بھارت کی دھمکی کے بعد پاکستان ملائیشیا سے پام آئل خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔پاکستان پام آئل درآمد کر کے ملائیشیا کے نقصان کا ازالہ کرے گا۔۔پاکستان کے ملائیشیا سے مزید پام آئل کی خریداری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مہاتیر محمد نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پام آئل کے خریداری کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور میرے خیال میں پاکستان ملائیشیا سے مزید پام آئل درآمد کرنے کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ درست ہے، خاص طور پر ہم نے دیکھا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کی حمایت کرنے پر ملائیشیا سے پام آئل درآمد نہ کرنے کی دھمکی دی ہے، (لہٰذا) پاکستان اس کی تلافی کی بھرپور کوشش کریگا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین ہم منصب کا انہیں اپنے ملک مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا جو روایتی طور پر بہت قریبی ہیں وزیراعظم مہاتیر محمد کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اسلام کا حقیقی تشخص اجاگر کرنے کے لیے پاکستان اور ملائیشیئا مل کر کام کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے ملائیشین ہم منصب کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے اور بھارتی افواج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر مہاتیر محمدکا شکریہ ادا کیا۔
انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے بھارت پر ایک انتہا پسند اور بنیاد پرست حکومت قابض ہوگئی ہے جس نے کشمیری عوام کو ایک کھلی جیل میں قید کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر پاکستان اور ملائیشیا ایک دوسرے کے قریب ہیں، دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے، پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دفاع،تعلیم اور تجارت میں تعاون کا مستقبل شاندار ہے، ہماری کوشش ہے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات مستحکم ہوں۔