اسلام آباد : افغان حکومت باقاعدہ طور بھارت کی آلہ کار بن گئی، افغانستان میں پاکستانی سفارت خانے کو یوم یکجہتی کشمیر منانے سے روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کی اشرف غنی حکومت نے ایک مرتبہ پھر خود کو باقاعدہ طور پر بھارت کا آلہ کار ثابت کر دیا ہے۔ پاکستان کے اندرونی معاملات خاص کر پی ٹی ایم کے حوالے سے شور ڈالنے والے اشرف غنی نے آج تک مقبوضہ کشمیر میں نافذ بھارتی فوج کت ظالمانہ کرفیو کی مذمت نہیں کی۔ اب اشرف غنی حکومت نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے ایک اور شرمناک ترین، غیر سفارتی حرکت کر ڈالی ہے۔
اشرف غنی حکومت نے افغانستان میں قائم پاکستانی سفارت خانے کو کل 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے اس سلسلے میں کوئی بھی تقریب کا انعقاد کرنے سے روک دیا ہے۔ پاکستانیوں کی جانب سے افغان حکومت کی اس شرمناک ترین حرکت کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کے لئے یوم یکجہتی کشمیر بدھ کو بھرپور انداز میں منائیں گے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان مظفر آباد میں آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے جبکہ کل ملک بھر میں عام تعطیل بھی ہوگی۔ یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے تمام اہم پلوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور کئی ماہ سے لاک ڈائون کی وجہ سے رواں سال یوم یکجہتی کشمیر معمول سے ہٹ کر منایا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان کے احکامات کی روشنی میں رواں سال یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات کا آغاز 27 جنوری سے کر دیا گیا تھا۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تمام چھوٹے بڑے شہروں میں آزاد کشمیر کے پرچم لہرا دیئے گئے ہیں اور کل خصوصی ریلیوں اور تقاریب کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی تارکین وطن بھی بھرپور انداز میں یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے۔