دمشق(نیوز ڈیسک)روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے گزشتہ روز شام کا ہنگامی دورہ کیا اور دمشق میں شامی صدر بشارالاسد سے ملاقات کی۔شام میں 9 سالہ جنگ کے دوران پیوٹن نے پہلی مرتبہ دمشق کا دورہ کیا ہے۔ اس سے قبل 2016 میں پیوتن نے شام میں بحیرہ روم کے ساحل پر قائم روسی فوج کے بیس کا دورہ کیا مگر دارالحکومت گئے اور نہ ہی حکام سے ملاقاتیں کیں۔حالیہ دنوں میں ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں پیوٹن نے 7 جنوری کو شام کا ہنگامی دورہ کیا اور بشارالاسد سے ملاقات کی مگر یہ ملاقات بھی روسی فوج کے بیس میں ہوئی جس کیلئے بشارالاسد اور دیگر شامی حکام کو بلایا گیا۔ملاقات کے بعد پیوٹن نے دمشق میں دفن عظیم مسلم حکمران اور سپہ سالار صلاح الدین ایوبی کے مزار پر حاضری دی۔ عراق کے خود مختار خطہ کردستان کے نشریاتی ادارے نے
پیوٹن کی ایک تصویر جاری کی ہے جس میں وہ قبر کو ہاتھ لگا رہے ہیں۔ اس بارے میں مزید تفصیل نہیں دی گئی۔سلطان صلاح الدین ایوبی کا شمار انسانی تاریخ کے عظیم فاتحین اور حکمرانوں میں ہوتا ہے۔ ان کا اصل نام یوسف ابن ایوبی تھا اور وہ موجودہ عراق کے علاقہ تکریت میں پیدا ہوئے۔ سلطان صلاح الدین کی سربراہی میں ایوبی سلطنت نے مصر، شام، یمن، عراق اور حجاز سمیت دیگر علاقوں پر حکومت کی۔سلطان صلاح الدین ایوبی کو فاتح بیت المقدس بھی کہا جاتا ہے جنہوں نے 2 اکتوبر 1187ء میں یورپی افواج کو عبرتناک شکست دے کر بیت المقدس آزاد کروا لیا تھا۔اپنے دور اقتدار میں رعایا، اقلیتوں اور مفتوحہ علاقوں کے باشندوں کے ساتھ حسن سلوک کے باعث سلطان صلاح الدین کیلئے مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے ماننے والوں، خاص طور پر مسیحی برادری میں بھی احترام پایا جاتا ہے۔