Monday September 8, 2025

نئی دہلی میں طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا بد نام زمانہ کیس چاروں مجرمان کو تختہ دار پر لٹکانے کا حکم دے دیا گیا

نئی دہلی : نئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا بدنام زمانہ کیس، بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے چاروں مجرمان کو تختہ دار پر لٹکانے کا فیصلہ صادر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں سن 2012 میں ایک خوفناک واقع پیش آیا۔ ایک طالبہ بس کے ذریعے سے اپنے گھر جارہی تھی۔ بس میں موجود چار افراد جن میں اکشے کمار سنگھ ، پون گپتا، وینئے شرما اور مکیش سنگھ شامل تھے نے طالبہ جیوتی سنگھ کو شدید تشدد کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔
چاروں مجرمان کو پولیس کی جانب سے حراست میں لے لیا گیا تھا اور جرم ثابت ہونے پر دونوں افراد کو دہلی ہائیکورٹ نے سزائے موت سنا دی تھی۔ ان چاروں مجرمان نے سپریم کورٹ میں دہلی ہائیکورٹ کی سزا کے خلاف درخواست دائر کروائی تھی جسکو سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کرتے ہوئے سزا کو برقرار رکھا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مجرمان کو 22 جنوری کو تخہ دار پر لٹکا دیا جائے۔

تاہم جرمان کے وکیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انکے پاس ابھی بھی سپریم کورٹ میں رحم کی اپیل دائر کرنے کا اختیار موجود ہے۔ اگر بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے اس اپیل کو بھی مسترد کر دیا جائے تو 2015 کے بعد بھارت میں یہ پہلی سزائے موت ہو گی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جیوتی کی والدہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ قانوں ایسے لوگوں کو ایسی ہی سزا دے گا جس سے معاشرے میں انصاف قائم ہوگا۔ یاد رہے کہ ان چاروں مجرمان نے جیوتی سنگھ کو سنگین تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اسکے بعد اسکو جنسی زیادتی بھی نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد جیوتی سنگھ کو چلتی بس سے برہنہ پھینگ دیا گیا تھا اور شدید زخموں کی پاداش میں اسے ہسپتال منتقل کر دیا تھا، اسکے بعد اسے سنگاپور کے ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں پر تیرہ دن قومہ میں رہنے کے بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئی تھی۔ اب بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان چاروں مجرمان کو 22 جنوری 2020 کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائیگا۔