لندن (ویب ڈیسک) برمنگھم کراؤن کورٹ میں ٹیلفورڈ سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو 12 سالہ لڑکی کے جنسی استحصال کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ ان افراد نے اس کمزور لڑکی کو گوشت کے لوتھڑے کی طرح ایک دوسرے کو پاس کیا تھا۔ اسے سکیس کیلئے فروخت کیا اور ریپ کیا۔ عدالت میں متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ اسے کس طرح چرچ یارڈ میں جنسی عمل کرنے کے لئے مجبور کیا گیا۔ دکان کے اوپر گندے میٹرس پر اسے ریپ کیا گیا۔ اس نے بتایا کہ جب اس نے ان کے مطالبات پر انکار کیا تو اسے متشدد انداز میں ابیوز کیا گیا ۔ یہ آفنسز مبینہ طور پر شروپ شائر کے ٹیلفورڈ ایریا، ویسٹ مڈلینڈز میں 2000 اور 2003 کے درمیان پیش آئے تھے۔ اس وقت لڑکی کی عمر صرف 12 سال تھی، جو اب بالغ ہے۔ وکٹم لڑکی نے کہا کہ اسے دیگر ناقابل شناخت مردوں نے بھی ابیوز کا نشانہ بنایا۔ ٹیلفورڈ کے 38 سالہ شخص کو جیوری نے اتفاق رائے سے منگل کو نامناسب ایسالٹ کےایک آفنس کا مرتکب قرار دیا تھا۔ بدھ کو جیورر نے اسے اسی طرح کے ایک اور آفنس سے کلیئر کر دیا۔
