Friday November 29, 2024

چین کے لیے پاکستان سے بھر کر اور کوئی نہیں ، ایشیاءبھر میں کی گئی سرمایہ کاری کا نصف صرف پاکستان پر نچھاور کر دیا

بیجنگ: چین نے ایشیاء میں اپنی طاقت کو متعارف کرانے کے منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں تاکہ خطے کے مختلف حصوں میں بسنے والے انسانوں کے دل و دماغ کو جیتا جا سکے ۔ کالج آف ولیم اینڈ میرے ورجینیا کی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نی6 سال کے دوران امور خارجہ کے بجٹ کو دوگنا کرتے ہوئی30 ارب یوآن سے بڑھا کر 60 ارب یوآن (8.5 ارب ڈالر)کر دیا۔

ایشین سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ اینڈ سینٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے چائنا پاور پراجیکٹ کے حوالے سے جاری کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے خود کو لاحق ممکنہ خطرات کے ازالے ، داخلی چیلنجز اور علاقائی حریفوں سے نمٹنے کے لئے جو حکمت عملی بنائی اس میں بنیادی ڈھانچے کی بڑی سرمایہ کاری ،میڈیا وار، فوجی ڈپلومیسی،چینی زبان و ثقافت کے تربیتی اداروں کے علاوہ جس چیز کو نہایت اہمیت دی گئی وہ عوامی سفارتکاری ہے ۔ رپورٹ میں مشاہدہ کیا گیا کہ مالی سفارتکاری کا 95 فیصد بنیادی ڈھانچے جبکہ باقی 5 فیصدبجٹ انسانی امداد یا قرض سے نجات جیسے شعبوں پر خرچ کیاگیا۔رپورٹ کے مطابق خطے میں مجموعی چینی سرمایہ کاری کا نصف عالمی انفراسٹرکچر پروگرام کے منصوبوںکے تحت پاکستان اور قازقستان کے حصے میں آیا ۔بیجنگ نے ثقافتی تقاریب ، تعلیمی وظائف اور طلبا وفود کے تبادلوں کو فروغ دیا، اس وقت جنوبی و وسطی ایشیا کے تقریباً ہر ملک میں چینی میڈیا کام کر رہا ہے۔ چین نے 2004ء سے 2017 ء کے درمیان جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک کے صحافیوں کے 61 وفود کو دورے کروائے جن کا مقصدصحافیوں کے ساتھ تعلقات استوار کر کے چین نواز کوریج کا فروغ ، منفی تنقید کی روک تھام اورمعاشی فوائد حاصل کرنا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میںلاکھوں ایغور بھی موجود ہیں جبکہ قازقستان وہ ملک ہے جو خطے کے 75 فی صد ایغوروں کا مسکن ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بیجنگ نے اپنا داخلی استحکام برقرار رکھنا ہے تو اسے قازقستان کے سیاسی اشرافیہ کے ساتھ ساتھ وہاں کے عوام کو بھی راضی کرنا ہوگا جو سنکیانگ میں اپنے ایغور بھائیوں کے مفادات کی حمایت کر سکتے ہیں۔

FOLLOW US