Tuesday January 21, 2025

وہ قطری شہزادہ جو ہر وقت شراب کے نشے اور حسیناؤں کے ہجوم میں مست رہتا ہے ، نے اپنے محافظ کو کیا حکم جاری کر دیا ؟ قطر سے نئے اسکینڈل نے دنیا کو حیران کر دیا

واشنگٹن (ویب ڈیسک)برطانوی ذرائع ابلاغ نے قطر کے شاہی خاندان کے ایک نئے اسکینڈل کا پردہ چاک کرتے ہوئے امیر قطر کے بھائی کے ایک ذاتی محافظ کا بیان نقل کیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ اسے دو افراد کو ہلاک کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔برطانوی اخبارنے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد کے سوتیلے بھائی خالد بن حمد الثانی کو ایک شرارتی(پلے بوائے)قراردیا ہے جو دیوانگی یا زیادہ تر نشے کی حالت میں رہتا ہے۔

الشیخ خالد بن حمد آل ثانی سنہ 2017 اور 2018 کے دوران امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں قیام پذیر رہے۔ اس دوران ایک سابق نیول اہلکار ماتھیو پیٹرڈ نے ان کیذاتی محافظ کی خدمات انجام دیں۔ پیٹرڈ نے بتایا کہ خالد بن حمد نے انہیں دو افراد کے قتل پر اکسایا تھا۔پیٹرڈ کے ساتھ سابق امیر قطرحمد بن خلیفہ الثانی کے بیٹے خالد بن حمد کے خلاف ان کا ذاتی معالج میتھیو الینڈے بھی مقدمہ چلا رہا ہے جس نے اسی وقت خالد بن حمد کو طبی ساتھی کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔الینڈے کا کہنا تھاکہ خالد بن حمد کے ساتھ محافل موسیقی اکثر مسلسل 36 گھنٹے ساتھ رکھاجاتا۔ پھر جب وہ خالد بن حمد کے محل سے دیوار پھلانگ کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران زخمی ہوا تو اسے واقعی یرغمال بنا لیا گیا تھا۔پیٹرڈ اور الینڈی نے امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے قطر کی شاہی شخصیت کے خلاف 34 ملین ڈالر کے ہرجانے کا دعوی دائر کررکھاہے۔

FOLLOW US