نئی دہلی : بھارت نے ایک اور گھناؤنی سازش کرتے ہوئے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بھارت کی جانب سے بھارتی فوج کے جی سی مرمو جی کو مقبوضہ کشمیر کا پہلا گورنر جنرل مقرر کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ لفٹینینٹ راجہ کشن کو لداخ کا گورنر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو مستقل قیدی بنانے کے لیے اب کشمیر کو براہراست وفاق کے تحت یونٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے صوبے گجرات کے جی سی مرموجی کو مقبوضہ کشمیر کا پہلا گورنر جنرل بنایا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج تعینات کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے جبکہ پہلے ہی وہاں 9لاکھ فوجی موجود ہیں۔ مقبوضہ کشمیر اور لداخ میں مزید سخت پابندیاں لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 5اگست کوبھارت نے اپنے آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔ بھارت کے صدر نے کشمیر سے متعلق 4 نکاتی ترامیم پر دستخط کیے جس کے بعد اس حوالے سے صدارتی حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیاتھا ۔ اس کے بعد سے مقبوضہ جموں کشمیر آج سے بھارتی یونین کا علاقہ تصور کیا جائے جارہا ہے۔
بھارتی آئین کے مطابق اب مقبوضہ کشمیر الگ ریاست نہیں ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی علیحدہ سے اسمبلی بھی ختم کر دی گئی تھی۔ خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا تھاجس میںبھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کو ختم کرنے سے متعلق ایک قرارداد پیش کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا باقی تمام شقیں ختم کردیں۔
بھارتی وزیر داخلہ نے آرٹیکل 370 اے ختم کر دیا۔ اس شق کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل نہیں کر سکتےتھے۔ بھارت کے آئین میں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کی شق 35 اے کے تحت غیر کشمیری مقبوضہ وادی میں زمین نہیں خرید سکتےتھے۔ 35 اے دفعہ 370 کی ایک ذیلی شق ہے جسے 1954ء میں ایک صدارتی فرمان کے ذریع آئین میں شامل کیا گیا تھا۔ آج بھارت نے ایک اور گھناؤنی سازش کرتے ہوئے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔