Monday February 24, 2025

بھارت کو سب سے بڑا جھٹکا۔۔۔!!! بھارتی جوہری لیبارٹری پر حملہ ، نقصان کی اطلاعات

نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) بھارتی جوہری لیبارٹری پر سائبر حملہ ہوا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وائرس کے حملے سے بھارتی جوہری تنصیبات کے کمپیوٹر سسٹم کو نقصان پہنچا ہے۔ بھارتی حکومت نے اس حوالے سے خبروں کی تردید کی ہے لیکن بھارتی میڈیا اور ہیکر سوسائٹی کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ کنڈاکلم نیوکلئیر پاور پلانٹ پر سائبر حملہ کیا گیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ لیبارٹری کے کمپیوٹر سسٹم پر ہیکرزنے حملہ کیا جس سے سسٹم متاثر ہوا ہے۔ ابھی یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ آیا ہیکرز نے کوئی معلومات چوری کیں یا نہیں۔نیکلئیر پاور پلانٹ کے ایک افسر نے کہا ہے کہ پلانٹ کے سسٹم پر حملہ ممکن نہیں ہے۔

تاہم واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی جوہری تنصیبات کے حوالے سے کئی بار واقعات پیش آچکے ہیں۔کئی بھارتی ایٹمی سائنسدان اغواء اور قتل ہو چکے ہیں جبکہ کئی بار بھارت کا ایٹمی مواد بھی چوری کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ دنوںسربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے بھی کہا تھا کہ بھارتی ایٹمی ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہیں۔ انتہاپسندوں کو رسائی مودی نے دی ہے۔ اقوام متحدہ ، او آئی سی عالمی برادری بھارتی جوہری ہتھیار غیر محفوظ ہونے کا فوری نوٹس لیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق افغان فوج کی جانب سے منگل کے روز پاک افغان سرحدی علاقے میں اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز نےچترال کےگاؤ ں اروندوکی شہری آبادی کونشانہ بنایا۔افغان سیکیورٹی فورسزنےناری ضلع سےمارٹرز،بھاری مشین گن سےفائرکیے۔ افغان فورسزکی فائرنگ سے 6فوجی اورخاتون سمیت 5شہری زخمی ہوئے جس کے بعد پاک فوج نےجوابی کارروائی میں افغان سرحدی چوکیوں کونشانہ بنایا۔پاک فوج نےافغان سرحدی چوکیوں کندکسی اوردلبرکونشانہ بنایا۔ جوابی کارروائی میں افغان سرحدی چوکیوں کوخاصا نقصان پہنچا۔ تاہم بعد ازاں فوجی سطح پر رابطے کے بعد فائرنگ رک گئی۔ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ افغان فوج کی جانب سے سرحد پر اشتعال انگیزی کی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی افغان فوج بھارتی فوج کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسی اشتعال انگیز کاروائیاں کرتی رہی ہے تاہم ہمیشہ ہی اسے پاک فوج کے ہاتھوں بھرپور پھینٹی پڑی ہے۔ خاص کر افغان فوج نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل کو متاثر کرنے کو ہمیشہ کوشش کی ہے تاہم اسے اپنے اس مقصد میں ہمیشہ ہی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔