Wednesday September 10, 2025

میں نے مودی سے بات کی ہےوہ بہت غصے میں ہے اور کچھ ماننے کو تیار نہیں،ٹرمپ نے عمران خان کو اہم پیغام بھیج دیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی سلیم صافی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی تقریر لمبی تھی لیکن اچھی تھی۔عمران خان نے اپنے دورے سے پوری طرح سے فائدہ اٹھایا۔ہم نے یہ تاثر دیا کہ امریکا یا دوسرے ممالک بھی ثالثی کا کردار ادا کریں لیکن ایسا نہیں ہوا۔سلیم صافی نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ عمران خان کی دوسری ملاقات اس لیے نہیں ہوئی کہ ٹرمپ نے ہمارے لوگوں سے کہا ہے کہ میں نے مودی سے بات کی ہے لیکن وہ غصے میں ہیں اور کچھ ماننے کو تیار نہیں ہے۔ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران پاکستان کا ذکر تک نہیں کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کی بات بھی نہیں کی اور

وہ طالبان کے معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتے۔سلیم صافی نے مزید کہا کہ ثالثی کی بات پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے کی لیکن وہ کہتے ہیں کہ مودی نہیں مان رہا تو کیا فائدہ۔مودی کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اب بھی ثالثی کی پیشکش پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ کئی اہم معاملات پر ثالثی میں کامیاب رہے ہیں اور ابھی بھی پاکستان کے ساتھ مختلف معاملات پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے پہلے والی امریکی قیادت نے پاکستان کے ساتھ برا سلوک کیا، انہیں معلوم نہیں تھا کہ پاکستان کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کا استحکام افغانستان کے استحقام سے وابسطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں استحکام ہو گا تو خطے میں استحکام ہو گا، پاکستان کے ساتھ پات چیت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان اور بھارت کو کہتا ہوں کہ مسائل کے حل کے لیے کچھ کریں، عمران اور مودی کہیں گے تو ثالثی کروں گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیراعظم مودی تیار ہوں گے تو میں ثالثی کے لیے تیار ہوں۔