Tuesday November 26, 2024

عمران خان کا خطاب مودی پر بھاری پڑ گیا، کشمیریوں پر ظلم کے کیس میں امریکی عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے کیس میں امریکہ کی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو 12 فروری کو طلب کر لیا ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق نریندر مودی کے خلاف سات امریکی وکلاء نے ہیوسٹن کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا، اس مقدمے میں بھارتی وزیر داخلہ کو بھی فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں امریکی وکلاء نے موقف اختیا ر کیا ہے کہ بھارت میں فوج کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے، اس کے علاوہ نریندر مودی پر پانچ اگست کے بعد مقبوضہ وادی میں انسانیت سوز مظالم کا الزام بھی لگایا

گیا ہے، یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امریکی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر افراد کے سمن جاری کئے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ کشمیریوں پر مظالم ڈھانے پر نریندر مودی کو امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ نے طلب کیا تھا۔ مودی کے علاوہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت کو بھی امریکی عدالت کی جانب سے سمن جاری کیے گئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ مقدمہ امریکہ میں ایک قانون کے تحت درج کیا گیا ہے جس کے مطابق دنیا میں امریکی شہری کے کسی رشتہ دار پر کہیں بھی تشدد کیا جائے تو امریکی شہری اس قانون کے تحت کارروائی کرسکتا ہے۔ یہ مقدمہ ایک کشمیری مرد اور خاتون کی طرف سے کیا گیا تھا، جن کے نام خفیہ رکھے گئے ہیں۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ہمارے اہلخانہ کو مقبوضہ کشمیر میں ٹارچر کیا گیا ہے، والد کو اغوا کیا گیا اور وہ کرفیو کے نافذ ہونے کے دن سے غائب ہیں، جبکہ دوسری درخواست میں کہا گیا تھا کہ دوا نہ ملنے کے باعث رشتہ دار کا انتقال ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سمن پر کوئی گرفتاری نہیں ہوسکتی تا ہم مقدمہ چل سکتا ہے۔ مدعیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عدالت کو تفصیل سے آگاہ کیا تھا۔

FOLLOW US