ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کے 6 فوجی اہلکار میں ملٹری آپریشن کے دوران فوجی گاڑیوں کے تصادم کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے ہیں. عالمی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یہ واضح نہں کیا کہ فوجی اہلکار یمن میں جاں بحق ہوئے یا کسی اور علاقے میں. یو اے ای کے سرکاری خبر رساں ادارے نے بتایا کہ اماراتی فوجی جوان ملٹری آپریشن کے فرائض سرانجام دے رہے تھے کہ گاڑیوں کے تصادم کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے‘خیال رہے متحدہ عرب امارات یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں سعودی اتحاد کا رکن ملک ہے.
اس سے قبل ابو ظہبی نے جولائی میں یمن میں فوجیوں کی کمی کا اعلان کیا تھا جسے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں نقصانات کو محدود کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا تھا. واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور دیگر اتحادیوں نے یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری تنازع میں مارچ 2015 میں مداخلت شروع کی تھی تاکہ حوثی باغیوں کو شکست دے کر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو بحال کیا جاسکے. یمن میں سعودی حمایت یافتہ حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان جاری جنگ میں گزشتہ چار برس کے دوران ہزاروں افراد لقمہ اجل اور لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں. اقوام متحدہ کی جانب سے متعدد مرتبہ یمن میں انسانی بحران پیدا ہونے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جنگی صورت حال کے باعث ملک میں قحط اور وبائی امراض پھیلنے کا سنگین خطرہ لاحق ہے. واضح رہے کہ یمن کے گنجان آباد شہر حدیدہ میں گزشتہ برس جھڑپوں میں تیزی آئی تھی اکتوبر 2018 میں کم ازکم 600 افراد ہلاک ہوگئے تھے.