صناء (نیوز ڈیسک) عرب اتحادی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے ڈرون مرکز پر حملہ کر کے بڑی تعداد میں ڈرون طیارے اور بم تباہ کر دیے ہیں۔ اس حوالے سے عرب اتحاد فوج کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حوثیوں کے اسلحہ مرکز پرعالمی انسانی حقوق کے اصولوں کو سامنے رکھ کرکارروائی کی گئی تھی اور بمباری کے دوران شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے تمام ضروری اقدامات بھی کیے گئے تھے۔واضح رہے کہ یہ حملہ یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے کام کرنے والی عرب اتحادی فوج نے صنعاء کے قریب ذمار گورنری میں کیا۔ اس حملے میں حوثی باغیوں کے بڑی تعداد میں ڈوران طیارے اور بم
تباہ ہو گئے۔ شمال مغربی شہر حرض میں حوثیوں کے خلاف آئینی فوج مسلسل تیسرے روز بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔یمن فوج کے حرض میں باغیوں کے خلاف آپریشن میں عرب اتحادی فوج کی معاونت بھی حاصل ہے۔حوثی باغی کافی عرصے سے سعودی عرب میں ائیرپورٹس اور آئل ریفائنریز کو نشانہ بنا رہے ہیں گزشتہ ماہ بھی یمن کے سرحد کے قریب آئل و گیس فیلڈ پر حوثی باغیوں کی جانب سے ڈرون حملہکیا گیا تھا، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا تاہم حوثی باغیوں کے مطابق 10 ڈرون طیاروں سےسعودی عرب پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا گیا تھا۔ وثی باغیوں نے 10 ڈرونز کے ذریعے سعودی آئل فیلڈ پر حملہ کیا اور اسے شدید نقصان پہنچایا تھا۔دو روز قبل بھی عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکیالمالکی نے بتایا تھا کہ29اگست کو ایک بار پھر حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملہ کیا گیا تاہم عرب اتحادی افواج کی جانب سے اس حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔ واضح رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے منگل کو بھی شورش زدہ علاقے صنعاء سعودی عرب کی جانب دھماکہ خیز مواد سے لیس ڈرون بھیجا مگر مستعد فضائی افواج کی جانب سے اسے فضا میں ہی روک کر تباہ کر دیا گیا جس کے باعث کسی قسم کا نقصان نہ ہو سکا۔ المالکی نے اس سے قبل بتایا تھا کہ حوثیوں نے یمن کے علاقے عمران سے سعودی مملکت کی جانب سے میزائل داغا تھا، تاہم عرب اتحاد کے موٴثر دفاعی نظام کے باعث یہ میزائل یمن کے سرحدی علاقے صعدہ میں بھی مار گرایا گیا۔