مالی:بھارت کو عالمی فورم پہ ایک اور بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور شورشرابے کے باوجود پاکستان نے مالدیپ میں سپیکرز کانفرنس کے دوران کشمیر کا معاملے کامیابی سے اجاگر کر دیا ہے۔ مالدیپ میں جاری سپیکرز کانفرنس میںقومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے بھارتی وفد کو جھاڑ دیا۔
مالدیپ میں اس وقت اسپیکرز کانفرنس جاری ہے ہے جس میں 5اگست کے بعد پہلی بار پاکستان اور بھارت کا وفد آمنے سامنے آیا ہے۔ کانفرنس کے دوران جب پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری خطاب کرنے لگے تو انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتیمظالم ذکر کیا۔ انہوں نے کشمیریوں سے اظاہرِ یکجہتی کیا اور بھارت کا شہرہ بے نقاب کیا جس پر خطاب کے دوران ہی بھارتی لوک سبھا کے انتہا پسند سپیکر اوم برلا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر شور شرابا شروع کر دیا اور قاسم سوری کی تقریر میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔
تقریر کے دوران کشمیر کا موضوع اٹھانے پر بھارتی وفد نے شور کیا لیکن قاسم سوری نے تقریر جاری رکھی اور اپنا مکمل بیان ریکارڈ کروایا جس کے بعد وہ واپس آئے اور پھر انہوں نے بھارتی وفد پر شدید جھاڑ دیا۔ قاسم سوری بھارتی وفد پر برس پڑے۔ اس سے قبل قاسم سوری نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا اور بھارت کے مظالم کا بھی ذکر کیا کہ کیسے بھارتی انتہا پسند حکومت مقبوضہ کشمیر مٰن نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کی آواز پوری دنیا کے سامنے آٹھائی جس پربھارت بھی بوکھلا گیا اور بھارتیوں نے شور شرابا کیا لیکن قاسم سوری نے اثر نہ لیتے ہوئے اپنی تقریر مکمل کی اور بعد میں بھارتی وفد کو کھری کھری بھی سنا دیں۔ کانفرسن کے دوران دوسرے شرکاء نے بھی کشمیریوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ پاکستانی اراکینِ پارلیمنٹ نے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا بھارتی بربریت کا نوٹس لے۔ اس طرح پاکستان نے سپیکرز کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو بہترین انداز میں اٹھایا ہے اور بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی ہے۔