Tuesday November 26, 2024

بھارتی صحافی نے مقبوضہ کشمیر کے اندر کے حالات کے حوالے سے انکشافات کر دیے

اسلام آباد (نیوزڈیسک) بھارتی صحافیاشاک سوائن نےمقبوضہ کشمیر کے اندر کے حالات کے حوالے سے انکشافات کر دیے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویتر پیغام میں بتایا ہے کہمقبوضہ کشمیر محاصرے میں ہے، کشمیری ادویات کی کمی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی 5اگست کو خصوصی ریاست کی حیثیت بھارت کی جانب سے ختم کر دی

گئی تھی جس کے بعد سے وادی میں سخت کرفیو نافذ ہے اور کشمیری راشن اور ادویات کی شدید کمی کا شکار ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں 22ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں. تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 22ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں. کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے.اب بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ اد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا. راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے. عالمی اداروں کے مطابق وادی کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم جاری ہے اور مقبوضہ کشمیر کو عملی طور پر جیل بنا دیا گیا ہے، ہر گلی کوچے میں قابض بھارتی فوج کی موجودگی سے وادی چھاﺅنی کا منظر پیش کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اہم عمارات پر بھارتی پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے.

FOLLOW US