کابل (نیوز ڈیسک ) امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، امریکی فوج افغانستان سے 15 سے 24 ماہ کے دوران نکل جائے گی، افغانستان کی آئندہ حکومت کیلئے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو جانے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔اس حوالے سے
افغان میڈیا کا دعویٰ ہے کہ کئی ماہ سے جاری امریکی، افغان طالبان مذاکرات بالآخر اختتام پذیر ہوگئے ہیں۔ مذاکرات کامیاب ہوئے اور اس کامیابی میں چین اور پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔ چین اور پاکستان نے ثالثی کا بہترین کردار ادا کیا اور افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کامیاب کروائے۔ اس حوالے سے افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ معاہدے کے تحت امریکا افغانستان سے اپنی فوج 15 سے 24 ماہ کے دوران نکال لے گا۔ جبکہ افغانستان کی آئندہ حکومت کے فیصلے کیلئے موجودہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان باقاعدہ مذاکرات ہوں۔ ان مذاکرات کا جلد آغاز ہو جائے گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پر کہا کہ گزشتہ کئی سال سے امریکہ احمقانہ طور پر چین کوکئی ٹریلین ڈالرز دے رہا ہے۔ ’ انہوں نے ہماری انٹیلیکچوئل پراپرٹی کی چوری سے ہمیں سالانہ سینکڑوں ارب ڈالرز کا نقصان پہنچایا ہے اور وہ اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں، میں مزید یہ سب نہیں ہونے دوں گا، ہمیں چین کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ہم چین کے بغیر ہی ٹھیک ہیں۔‘صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین کی جانب سے امریکہ سے سالہا سال سے
جو رقم چرائی جارہی ہے اس کا خاتمہ کرنا ہوگا، امریکہ کی تمام عظیم کمپنیوں کو حکم دے دیا گیا ہے کہ وہ چین کا متبادل تلاش کریں اور ان چینی کمپنیوں کو بھی پیغام پہنچادیا گیا ہے جو امریکہ میں اپنی پراڈکٹس تیار کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ کیلئے بہت بڑا موقع ہے، ’ میں کارگو کمپنیوں بشمول فیڈ ایکس، امازون، یو پی ایس اور پوسٹ آفس کو حکم دیتا ہوں کہ چین سے آنے والے فینٹائل کے تمام آرڈرز منسوخ کردیں۔ ‘امریکی صدر نے کہا کہ چین سے آنے والی دوائی فینٹائل کے باعث امریکہ میں سالانہ ایک لاکھ اموات ہوتی ہیں، صدر شی نے یقین دلایا تھا کہ یہ بند ہوگا لیکن ایسا ہوا نہیں ، گزشتہ ڈھائی سال میں بہتری کے باعث ہماری معیشت چین سے بہت بڑی ہوگئی ہے اور ہم اسے ایسے ہی رکھیں گے۔