لاہور(نیوزڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر مودی سرکار کی حکومت میں شامل سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے شاہد آفریدی کو تضحیک آمیز جواب دیدیا۔قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے
مطابق حل کیا جائے۔ گزشتہ روز بھارت کے صدر رام ناتھ کووند نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے ہیں جسکے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہو گئی ہے،خیال رہے کہ خصوصی آرٹیکل ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائےگا، جسکی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کے تحت مقبوضہ کشمیر کو اس کے حق سے محروم پر قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راونڈر شاہد آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انکے حق میں آواز بلند کی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو انکا جائز حق دیا جانا چاہیے، ہم سب کی طرح انہیں آزادی کا حق ملنا چاہیے،شاہد آفریدی نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ آخر کیوں بنائی گئی تھی اور وہ کیوں سو رہی ہے؟ کشمیر میں انسانیت کےخلاف جاری بلااشتعال جارحیت اور جرائم کا نوٹس لینا جانا چاہیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس سلسلے میں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ شاہد آفریدی کی اس ٹوئٹ پر انکے حریف تصور کیے جانےوالے گوتم گمبھیر نے معاملے کی
حساسیت کو سمجھے بغیر ایک مرتبہ پھر آل راﺅنڈر کےساتھ تضحیک آمیر رویہ اپنایا اور جواب دیتے ہوئے ہرزہ سرائی کی۔آفریدی کی اس ٹوئٹ پر سابق بھارتی اوپنر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے نومنتخب رہنما نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ شاہد آفریدی بالک درست ہیں، یہاں بلااشتعال جارحیت ہو رہی ہے، انسانیت سوز جرائم سرزد ہو رہے ہیں، اس بات کو اٹھانے پر انہیں سراہنا چاہیے لیکن وہ ایک بات کا ذکر کرنا بھول گئے کہ یہ سب’ پاکستان کے کشمیر‘ میں ہو رہا ہے،اپنی ٹوئٹ کے اختتام پر انہوں نے مزید تضحیک آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ آفریدی کو بیٹا کہہ کر پکارا اور کہا کہ پریشان نہ ہوں، ہم جلد ہی اسے حل کریں گے۔ واضح رہے کہ شاہد آفریدی اور گوتم گمبھیر اس سے قبل بھی کئی مرتبہ سوشل میڈیا فورم پر ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔