نیویارک : متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ غالب امکان یہی ہے کہ سمندر میں تیل بردار بحری جہازوں پر ہونے والے حملوں میں ایک ریاستی عنصر ملوث ہے۔رپورٹ میں 12 مئی کو ہونے والے حملوں کو مربوط، سوچا سمجھا اور منظم آپریشن قرار دیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے خیال میں ان حملوں میں کون ملوث ہے۔
ان حملوں میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ناروے کے تیل بردار ٹینکرز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ حملوں کے لیے تیز چلنے والے جہازوں کی آمدورفت کا علم ہونا ضروری تھا اور اسی کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی بحری حدود میں داخلہ ممکن تھا۔رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے لیے غوطہ خور استعمال کیے گئے جنھوں نے جہازوں کے ساتھ چمٹ جانے والی بارودی سرنگیں لگائیں۔ اس کی وجہ سے جہازوں کو بڑا دھماکہ کیے بغیر نقصان پہنچا۔