واشنگٹن( آن لائن)او آئی سی کے اجلاس میں امریکہ اور اسرائیل ناراض ہوگئے جبکہ پاکستان نے بھارت کو ناک آٹ کر دیا۔ او آئی سی سمٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی ماہرین نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں امریکہ اور اسرائیل ناراض ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان نے اچھے پتے کھیلتے ہوئے بھارت کی سفارتکاری کو بھی ناک آٹ کر دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو یقین دہانی کروائی تھی کہ سعودی عرب میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں ایران کے خلاف نہ صرف قرارداد کی منظوری بلکہ اس کو وارننگ بھی دی جائے گی کہ
اگر اس نے انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی تو یہ مسلم امہ کے لیے جنگ تصور کی جائے گی لیکن او آئی سی کے اجلاس میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ اجلاس میں جس طرح فلسطین اور کشمیر کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان نے اچھے پتے کھیلتے ہوئے بھارت کی سفارتکاری کو بھی ناک آٹ کر دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق او آئی سی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں حالیہ واقعات میں ایران کو براہ راست موردالزام نہیں ٹھہرایا گیا اور نہ ہی ایران اور سعودی عرب کے درمیان جاری کشیدگی کا ذکر کیا گیا۔ امریکی نشریاتی اداریکے مطابق او آئی سی کے اجلاس میں جو فیصلے کئے گئے اس سے ٹرمپ انتظامیہ پریشان اور ناراض ہے۔امریکہ کی خواہش ہے کہ دنیا صرف اور صرف اس کی مرضی کے مطابق چلے لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔اس حوالے سے تجزیہ کاروں کے مطابق پہلی بار چین کے وزیر دفاع نے امریکہ کو کھلی دھمکی دی کہ وہ امریکہ کے ساتھ کسی بھی جنگ کے لئے تیار ہے۔ ایک طرف جہاں ٹرمپ انتظامیہ اپنے دوست ممالک کو کھو چکی ہے تو دوسری جانب چین اور روس امریکہ کو الگ تھلگ کرنے کی حکمت عملی میں کامیاب ہو رہے ہیں اگر امریکہ نئی جنگ چھیڑتا ہے تو اس کی اکانومی بری طرح تباہ ہو جائے گی کیونکہ ہر لحاظ سے امریکہ کے برابر پہنچ چکا ہے۔