نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) افطاری پر نہ بلانا بھی جرم بن گیا اور سفاک مجرموں نے تین معصوم بچوں کو قتل کرکے ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا ۔ بھارتی شہر بلند شہر کے ایک گائوں میں افطاری پر نہ بلانے کے جرم کی پاداش میں خاندانی رنجش کی بنا پر ملزمان نے ایک ہی گھر کے تین بچے قتل کر دیے۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ ہولناک واقعہ
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر بلند شہر کے قریب واقع گاؤں دھتوری میں پیش آیا جہاں ایک گھر میں افطارپارٹی کا اہتمام کیا گیا تاہم گھر والوں نے ملزمان کو دعوت نہ دی۔ جس پر ملزمان نے فائرنگ کرکے 8سالہ عبدل، 7سالہ عاصمہ اور 8سالہ علیبا کو قتل کر دیا۔رپورٹ کے مطابق تینوں بچوں کی لاشیں ایک ٹیوب ویل کے حوض سے ملیں۔ بتایا گیا ہے کہ تینوں بچے گرمی سے بچنے کے لیے ٹیوب ویل کے حوض میں نہا رہے تھے کہ وہیں ملزمان نے ان پر گولیاں برسا دیں۔ جائے واردات سے گولیوں کے متعدد خول برآمد ہوئے ہیں۔ملزمان میں سے تین کی شناخت مالک، بلال اور عمران کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس نے ان تینوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ باقی دو کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق افطار پارٹی کا انتظام مقتولہ علیبا کے والد حافظ عالم نے کیا تھا۔ ملزم مالک ان کا دور کا رشتے دار تھا اور ان کے درمیان جائیداد کا تنازعہ چل رہا تھا جس کی وجہ سے حافظ عالم نے اسے افطار پارٹی میں مدعو نہیں کیا تھا۔حافظ عالم کا کہنا تھا کہ ”ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ وہ لوگ اس حد تک چلے جائیں گے۔ “ مقتول عبدل کے والد کا نام حکیم اور مقتولہ عاصمہ کے والد کا نام جمشیدتھا۔