کنبرا(این این آئی) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ ہوا تو آسٹریلوی سیاست دان فریزر ایننگ نے مسلمانوں کو کڑی تنقیدکا نشانہ بنایا اور اس حملے کا ذمہ دار مسلمانوں ہی کو قرار دے دیا۔اب اس نے اپنی دریدہ دہنی کی کڑی سزا پالی ہے کہ آسٹریلوی انتخابات میں وہ خود تو کیا، اس کی پارٹی ہی کلین سویپ ہو گئی ہے اور ایوان بالا یا ایوان زیریں میں ایک بھی نشست نہیں جیت پائی۔فریزر ایننگ جہاں سے آیا تھا وہیں واپس چلا گیا۔ اب وہ پارلیمنٹ میں نہیں ہو گا۔
لبرل پارٹی کے ایم پی ٹرینٹ زیمرمین کا کہنا تھا کہ فریزر اور اس کی پارٹی کا کلین سویپ ہو جانا اس انتخابات کا سب سے بڑا نتیجہ ہے۔‘‘واضح رہے کہ مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد ایک نوجوان نے بھی اس کے سر پر انڈا پھوڑ دیا تھا۔ اس 17سالہ نوجوان کا نام ’وِل کونیلی‘ تھا۔