نئی دہلی(آئی این پی)بھارت کی مالیاتی جرائم کو دیکھنے والی انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ نے معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کردیا۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ذاکر نائیک پر 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ ذاکر نائیک نے ان کی تردید کی ہے۔بھارتی انتظامیہ کی جانب سے ان پر منفافرت پھیلانے اور دہشت گردی پر اکسانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔مالیاتی جرائم کو دیکھنے والی
ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ نے ممبئی کی عدالت میں ذاکر نائیک کے خلاف چارچ شیٹ دائر کی اور بتایا کہ اسے کروڑوں ڈالر کے اثاثہ جات کا پتہ چلا ہے جو جرائم کی آمدن سے بنائے گئے۔ایجنسی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ذاکر نائیک کی اشتعال انگیز تقاریر اور لیکچرز بھارت میں مسلم نوجوانوں کو متاثر کررہے ہیں اور انہیں غیر قانونی سرگرمیوں پر اکسایا جارہا ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی جانب سے ذاکر نائیک پر مشکوک ذرائع سے حاصل فنڈز کو بھارت میں جائیداد خریدنے اور ایسی تقاریب میں استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا جہاں ان کی جانب سے اشتعال انگیز تقریر کی جاتی ہیں۔تاہم ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا ہے کہ یہ تمام رقم قانونی طریقے سے حاصل کی گئی۔دوسری جانب بھارتی اخبار دی ہندو نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ ایجنسی کی جانب سے ممبئی کی عدالت میں دائر کی گئی چارج شیٹ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت دائر کی گئی، اگرچہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ذاکر نائیک کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی جبکہ یہ اس کیس میں دوسری چارج شیٹ ہے۔دی ہندو کے مطابق ای ڈی نے اب تک ایک ارب 93 کروڑ بھارتی روپے مالیت کے اثاثوں کا پتہ چلایا ہے جبکہ اس کیس میں 50 کروڑ 46 لاکھ بھارتی روپے کی جائیداد اب تک منسلک کی جاچکی ہے۔