سری لنکا (نیوز ڈیسک )سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں کے بعد بھارت نے سری لنکا کو این ایس جی کمانڈوز بھیجنے کی پیشکش کی تھی لیکن سری لنکا نے بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے سابق صدر مہندا راجا پاکسا نے دہشت گردی منصوبہ ظاہر کرنے پر بھارت کا شکریہ ادا
کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سرزمین پر غیر ملکی افواج جیسے کہ نیشنل سیکورٹ گارڈ نہیں چاہتے۔ایک نیوز چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت مدد گار رہا ہے لیکن این ایس جی کو ملک میں آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہماری افواج نہایت قابل ہیں۔ ہمیں بس اپنی افواج کو اختیارات اور آزادی دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزیراعظم اور وزیر دفاع کو سری لنکا میں ہونے والے بم دھماکوں کا ذمہ دار قرار دیا جس میں ایسٹر کے موقع پر 259 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ اس سے قبل سری لنکا کے وزیراعظم نے دہشتگردوں کا سراغ لگانے کے لیے پاکستان کی مدد حاصل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے سری لنکا حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی میڈیا کے الزام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پاکستان سری لنکا کا بہت اچھا دوست ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بھرپور قربانیاں دی ہیں ، اگر ضرورت پڑی تو دہشتگردوں کا سُراغ لگانے کے لیے پاکستان سے مدد بھی لی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سری لنکا میں حملوں کے بعد پاکستان اور سری لنکا کے مابین باہمی
تعاون میں مزید اضافہ ہوا ۔ سری لنکا میں حملوں کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف ایک پراپیگنڈہ کا آغاز کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ سری لنکا میں ہونے والے حملوں میں پاکستان ملوث ہے۔لیکن سری لنکن حکومت نے بھارتی میڈیا کے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا تھا اور دہشتگردوں کا سراغ لگانے میں ضرورت پڑنے پر پاکستان کی مدد حاصل کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔