بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے مبینہ سرجیکل سٹرائیک پر ایسا سوال اٹھا دیا کہ مودی سرکار اپنے گھروںمیں منہ دکھانے لائق نہ رہی
نئی دہلی (آئی این پی ) بھارتی کانگریس کے لیڈر منیش تیواری نے کہا ہے کہ جب دہشت گردانہ حملہ ہوا ہی نہیں ، تو پھر سرجیکل اسٹرائیک کیوں کرنی پڑ گئی؟،اڑی ، گرداس پور اور پٹھان کوٹ کے حملے بڑے دہشت گردانہ حملے نہیں تھے؟،55 مہینوں میں پٹھان کوٹ، امرناتھ یاترا، اڑی اور دیگر مقامات پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں 400 سے
زیادہ اہلکاروں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ تفصیلات ے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی اجلاس میں وزیر دفاع سیتا رمن کی جانب سے مودی حکومت کے دوران کوئی دہشت گردانہ حملہ نہ ہونے کا دعوی کئے جانے کے بعد کانگریس نے ان پر کڑی نکتہ چینی کی۔بی جے پی کے قومی اجلاس میں سیتا رمن نے پارٹی لیڈروں کے درمیان کہا کہ وزیر اعظم مودی نے یہ یقینی بنایا کہ دہشت گردوں کو ہندوستان میں کوئی جگہ نہ ملے ۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سیتا رمن نے کہا کہ سال 2014 کے بعد ملک پر کوئی بڑا دہشت گردانہ حملہ نہیں ہوا ۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت نے یہ یقینی بنایا کہ دہشت گردوں کو امن میں خلل ڈالنے کا کوئی موقع نہ ملے ۔کانگریس کے لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ ملک کی وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ 55 مہینوں میں ہندوستان میں کوئی بڑا دہشت گردانہ حملہ نہیں ہوا، جب دہشت گردانہ حملہ ہوا ہی نہیں ، تو پھر سرجیکل اسٹرائیک کیوں کرنی پڑ گئی؟ کیا اڑی ، گرداس پور اور پٹھان کوٹ کے حملے بڑے دہشت گردانہ حملے نہیں تھے؟۔کانگریس لیڈر احمد پٹیل نے وزیر دفاع کے اس دعوے پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وزیر دفاع کا یہ چونکانے والا دعوی سن کر کافی حیرانی ہوئی کہ مئی 2014 کے بعد سے کوئی دہشت گردانہ حملہ نہیں ہوا ہے ۔ انہیں یاد دلانا چاہتے ہیں کہ گزشتہ 55 مہینوں میں پٹھان کوٹ، امرناتھ یاترا، اڑی اور دیگر مقامات پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں 400 سے زیادہ اہلکاروں نے اپنی جانیں گنوائیں ۔