دنیا کا کون سا مشہور ترین نشریاتی ادارہ داعش کی مدد کر رہا ہے روس کے سنگین ترین الزام نے دنیا میں کھلبلی مچا دی
ماسکو(آئی این پی ) روس نے برطانوی نشریاتی ادارے پر داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے نظریات کی ترویج کا الزام عائد کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا،بی بی سی پر نشر کردہ ایک پروگرام کے کچھ حصوں کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ پروگرام میں پیش کردہ داعش کے نظریات سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں،دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے نے روس
کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے پیشہ وارانی صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے اور غیر جانب داری کے ساتھ صحافتی فرائض کی انجام دہی کرتا رہے گا۔جمعہ کو بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق روس نے برطانوی نشریاتی ادارے پر داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے نظریات کی ترویج کا الزام عائد کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔تفصیلات کے مطابق روس اور برطانیہ کے درمیان گذشتہ برس روسی ڈبل ایجنٹ کو زہر دینے کے بعد سے شدید کشیدگی دیکھی جارہی ہے لیکن حالیہ دنوں روس کی جانب سے برطانوی نیوز چینل پر عالمی دہشت گرد تنظیم اور اس کے سربراہ کی ترویج کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے پر چلائے گئے پروگرامات روسی حکام انتہا پسندی کے قانون کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔روسی حکام کی جانب سے بی بی سی پر داعش کے افکار کی ترویج سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔روس ادارہ برائے اطلاعات روسکو مناڈ زور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بی بی سی پر نشر کردہ ایک پروگرام کے کچھ حصوں کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ پروگرام میں پیش کردہ داعش کے نظریات سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔دوسری جانب سے برطانوی نشریاتی ادارے نے روس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے پیشہ وارانی صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے اور غیر جانب داری کے ساتھ صحافتی فرائض کی انجام دہی کرتا رہے گا۔خیال رہے کہ گذشتہ برس برطانیہ کی جانب سے روسی نشریاتی ادارے رشیا ٹوڈے پر روسی کی جانب داری کا الزام عائد کیا گیا تھا۔