Thursday November 28, 2024

کرتارپورراہداری منصوبہ، کوریج کیلئے آئے4 بھارتی لوگ اچانک غائب ۔۔وہ چاروںکہاں کہاں گئے اور وہ کس شعبے سے تھے ؟ اگلے کچھ دنوں میں بھارت سے کیا کام ہو سکتا ہے ؟ انتہائی اہم خبر

کرتارپورراہداری منصوبہ، کوریج کیلئے آئے4 بھارتی لوگ اچانک غائب ۔۔وہ چاروںکہاں کہاں گئے اور وہ کس شعبے سے تھے ؟ اگلے کچھ دنوں میں بھارت سے کیا کام ہو سکتا ہے ؟ انتہائی اہم خبر

لاہور(نیوز ڈیسک) 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورراہداری منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اور اس کیلئے خصوصی طور پر بھارت سے سرکاری وفد نے بھی شرکت کی جس کی خصوصی کوریج کے لیے بھارتی میڈیا کے نمائندے بھی پاکستان آئے لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ کوریج کے لیے آئے معروف صحافی برکھادت سمیت چار بھارتی صحافی غائب ہوگئے تھے جنہوں ممکنہ طور کئی لوگوں سے ملوایا گیا اور کسی کو آگاہ کیے بغیر کچھ انٹرویوز بھی کرائے گئے جو وقت آنے پر بھارت سے نشر ہوسکتے ہیں۔ روزنامہ 92کے مطابق پاکستان آئے غیرملکی

صحافیوں کا وفد اسلام آ باد سے جب لاہور واپس آ رہا تھا تو موٹروے پر بھیرہ کے مقام پر یہ رکے اور برکھا دت سمیت چاروں بھارتی صحافی اچانک غائب ہو گئے ۔ ان کے غائب ہونے کی نہ تو اطلاع اس وفد کے ساتھ موجود اہلکار نے کسی متعلقہ اتھارٹی کو دی اور نہ ہی یہ خود چیک کرنا گوارہ کیا کہ وہ چاروں کس کے ساتھ گئے ہیں جبکہ کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاروں صحافی باقاعدہ ساتھ موجود پاکستانی سفارتی اہلکار کی مشاورت سے گئے اور ان کو لیجانے والوں میں سے دو کا تعلق پاکستان کی میڈیا انڈسٹری سے تھا ۔ یہ بھی اخباری ذرائع نے دعویٰ کیا کہ رات ساڑھے بارہ بجے جب بھارتی صحافیوں کا وفد لاہور میں صحافیوں کی رہائش کیلئے مختص کیے گئے ہوٹل میں پہنچا تو اس میں برکھا دت سمیت چار صحافی موجود نہیں تھے اور رات آ خری پہر تک وہ اپنے کمروں میں بھی نہیں پہنچے تھے ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ چاروں بھارتی صحافیوں سے باقاعدہ حکومت اور پاکستان کے اہم اداروں کے مخالف افراد اور سیاستدانوں سے نہ صرف ملاقاتیں کرائی گئیں بلکہ چند ایک انٹرو یو بھی کرائے گئے جو کسی وقت بھی بھارتی میڈیا پر نشر ہو سکتے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق نوازشریف یا اور بھی اہم افراد کے انٹرویو کے خدشات ہیں کہ ان سے یہ انٹرویو مینیج کروائے گئے ہوں ۔ رپورٹر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کون کون ان سے ملاقات کر رہا تھا اور ان کو لیکر جا رہا تھا اس حوالے سے اہم ترین معلومات بھی اداروں کو حاصل ہو چکی ہیں۔

FOLLOW US