Thursday November 28, 2024

10 روز بعد لا ش کہا سی ملی اور سا تھ کو ن کون شا مل تھا ، خبر نے پورے بھا رت میں ہلچل مچا دی

10 روز بعد لا ش کہا سی ملی اور سا تھ کو ن کون شا مل تھا ، خبر نے پورے بھا رت میں ہلچل مچا دی

ممبئی: بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے صحرائی علاقے میں ہیروں کے تاجر کے قتل کی تفتیش کے دوران معروف ٹی وی اداکارہ سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔این ڈی ٹی وی رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان میں مہاراشٹر کے وزیر کے سابق مشیر، ایک پولیس افسر اور ایک معروف ٹی وی اداکارہ دیولینا بھاتاچارجی بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے

مطابق ممبئی سے تعلق رکھنے والے معروف ہیروں کے تاجر راجیش اودانی 28 نومبر کو لاپتہ ہوگئے تھے اور 10 روز بعد ان کی لاش صحرا سے برآمد ہوئی تھی۔پولیس نے ملزمان کی شناخت کے حوالے سے بتایا کہ گرفتار کیے جانے والوں میں سچن پوور، جو مہاراشٹر میں ایک وزیر کے مشیر تھے، اس کے علاوہ پولیس کانسٹیبل دنیش پوور شامل ہیں، اس سے قبل کانسٹیل کو ریپ کیس میں گرفتار ہونے کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ ٹیلی ویژن ادارکارہ دیولینا بھاتاچارجی کو طویل تفتیش کے بعدحراست میں لے لیا گیا۔خیال رہے کہ پولیس نے اداکارہ کے قتل میں ملوث ہونے کے حوالے سے تفتصیلات جاری نہیں کیں تاہم یہ بتایا کہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی مزید شخصیات کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا جاسکتا ہے۔پولیس کی تحقیقات اور فون کال کے ڈیٹا میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ مقتول بیشتر خواتین کے ساتھ بار اور لنچ کے لیے جایا کرتے تھے اور ان میں سے کچھ خواتین کا تعلق انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے بھی تھا۔رپورٹ کے مطابق یہ خواتین سچن پوور کے ذریعے ہیروں کے تاجر سے ملاقات کرتی تھیں۔مہاراشٹر کے وزیر نے تصدیق کی کہ سچن پوور ان کے ساتھ 2004

سے 2009 تک کام کرتے رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں سول انتظامیہ کے لیے ہونے والے انتخابات میں آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے پر انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے بے دخل کردیا گیا تھا، جس کے بعد سے ان کے وزیر سے تعلقات ختم ہوگئے تھے۔ہیروں کے تاجر کی گمشدگی پر ان کے خاندان نے اغوا سے متعلق رپورٹ درج کروائی تھی۔مقتول کے ڈرائیور نے پولیس کا بتایا تھاکہ لاپتہ ہونے سے قبل تاجر نے انہیں ایک مارکیٹ کے قریب چھوڑنے کا کہا تھا، جہاں ڈرائیور نے انہیں ایک اور گاڑی میں جاتے ہوئے دیکھا تھا۔بعد ازاں تاجر کی لاش 5 دسمبر کو صحرا سے ملی تھی، جس پر بظاہر شدت کے نشانات موجود نہیں تھے۔

FOLLOW US