’’سکھ ہیں تو کیا ہوا ہیں تو پاکستان کے دوست نا ‘‘ پاکستان سے صحیح سلامت جانے والے سدھو اب کہاں اور کس انتہائی افسوسناک حال میں ہیں ؟ مداحوں سے دعائوں کی اپیل
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سے صحیح سلامت جانے والے سدھو اب کہاں اور کس انتہائی افسوسناک حال میں ہیں ؟ مداحوں سے دعائوں کی اپیل ۔۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے بول بول کر اپنے ووکل کورڈز زخمی کر لیے ہیں۔ڈاکٹروں نے نوجوت سنگھ سدھو کا چیک اپ کیا ہے جس کے بعد انہیں پانچ روز تک
مکمل آرام کرنے کی ہدایت کی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو پچھلے کئی روز سے انتخابی مہم کے سلسلے میں بہت مصروف ہیں۔ڈاکٹر ز کا کہنا ہے کہ اگر انہوںنے بولنے میں احتیاط نہ کی تو ان کی بولنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے ۔ سدھو نے اپنے مداحو ںسےا نکے لیے دعا کی اپیل کی ہے ، انہوں نے 3 ریاستوں میں قریباَ 70 جلسوں سے خطاب کیا ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا کہ سخت شیڈول کی وجہ سے نوجوت سنگھ دھو نے اپنے ووکل کورڈز زخمی کر لیے ہیں اگر انہوں نے اگلے پانچ روز تک آرام نہ کیا تو ان کے بولنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔بطور پارٹی رہنما سدھو پچھلے 17 روز سے مسلسل انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔مسلسل جہاز اور ہیلی کاپٹر کے سفر نے بھی سدھو کی صحت کو شدید متاثر کیا ہے۔ جب کہ دوسری طرف بھارت کے سابق کرکٹر اوربھارتی وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف ایک اور محاذ کھُل گیا۔ بھارتی وزیر کے وزیراعظمپاکستان عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے کے بعد سے ہی بھارتیمیڈیا نے ان کے خلاف زہر اُگلنا شروع کر دیا تھا۔ بھارتی پنجاب کے شہر لدھیانہ میں وزیراعلیٰ امریندر سنگھ کی حمایت میں ہورڈنگز آویزاں کر دئے گئے ہیں۔
یہ ہورڈنگز پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ کے حامی کانگریس کے کارکنوں کی جانب سے لگائے گئے۔ ہورڈنگز پر ’’پنجاب دا کیپٹن، ساڈا کیپٹن‘‘ کی تحریر کے ساتھ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ، راہول گاندھی اور سونیا گاندھی کی تصاویر بھی لگائی گئی ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب میں نوجوت سنگھ سدھو کی شرکت اورپاکستان جانے کی مخالفت کی تھی۔ جس پر نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ ’’میرے کپتان راہول گاندھی ہیں‘‘جبکہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ ’’آرمی کے کپتان ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورہ پاکستان کی مخالفت وزیراعلیٰ پنجاب امریندر سنگھ نے کی تھی، کانگریس پارٹی نے نہیں