غلطی سے جیل میں 31سال سزا کاٹنے والے شخص کو حکومت نے ہرجانے میں صرف 75 ڈالر دئیے
ایک بے گناہ شخص، جس نے اپنی ساری بالغ زندگی بنا کسی جرم کے جیل میں گزاردی، کو حکومت نے 31 برسوں کا معاوضہ صرف 75ڈالر دیا ہے۔
60سالہ لارنس مکینی کو 1978 میں جنسی زیادتی اور چوری کےجرم میں 115 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔تاہم 2009 میں ڈی این اے ٹسٹ سے ثابت ہوا کہ لارنس مجرم نہیں تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ایک آزاد شخص تھا، جسے بے گناہ اتنا عرصہ جیل میں گزارنا پڑا۔
حکومت نے لارنس کی رہائی کے بعد اسے بے گناہ سزا کاٹنے پر 75 ڈالر کا معاوضہ دیا۔
لارنس حکومت کی طرف سے 1 ملین ڈالر معاوضہ پانے کا حقدار ہے مگر پیرول بورڈ دو بار اس کے کیس کی سماعت کرنے سے انکار کر چکا ہے۔
ممفس، ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے لارنس کا کہنا ہے کہ میری تو ساری زندگی چلی گئی۔اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ لارنس اچھے خاصے ہرجانے کا حق رکھتا ہے۔ بے گناہ جیل بھیجنے کے بعد ہرجانہ نہ دینا لارنس کے ساتھ ناانصافی ہے۔
ستمبر میں پیرول بورڈ کے تمام ساتوں اراکین نے اس کی اپیل سننے سے انکار کر دیا تھا،جس کے بعد اب یہ کیس ریاست کے گورنر کے پاس آخری فیصلے کے لیے چلا گیا ہے۔