Monday September 15, 2025

عرب ملک میں سینکڑوں اجتماعی قبریں دریافت ہو گئیں ان ہزاروں افراد کو کس نے اور کب قتل کیا ۔ لرزہ خیز تفصیلات جاری

عرب ملک میں سینکڑوں اجتماعی قبریں دریافت ہو گئیں ان ہزاروں افراد کو کس نے اور کب قتل کیا ۔ لرزہ خیز تفصیلات جاری

بغداد(آئی این پی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عراق میں 12 ہزار افراد کی 200 سے زائد اجتماعی قبریں ملی ہیں جو اسلامک اسٹیٹ گروپ کے جنگی جرائم کا ایک اہم ثبوت ہوسکتا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراق میں اقوام متحدہ اور اس کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا تھا کہ انہوں نے عراق کے مغربی اور شمالی علاقوں میں ملنے

والی مجموعی طور پر 202 اجتماعی قبروں کے حوالے سے دستاویزی رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں 2014 سے 2017 تک آئی ایس کا قبضہ تھا۔رپورٹ میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں اس طرح کے کئی اور علاقے بھی سامنے آسکتے ہیں جبکہ عراقی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان کی باقاعدہ تدفین کے لیے انتظامات کرے۔عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے جین کوبیز کا کہنا تھا کہ ہماری رپورٹ میں سامنے آنے والے اجتماعی قبریں اندوہناک انسانی نقصان اور ظلم کا ثبوت ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں کے اس نقصان کے حوالے سے صورت حال کا سراغ لگانا ایک قدم ہے تاکہ غم زدہ خاندانوں کے انصاف اور سچ جاننے کے حق کو محفوظ بنایا جائے۔یاد رہے کہ آئی ایس نے عراق میں اپنے جنگجوووں اور دیگر ذرائع سے 2014 میں اپنے پیر جمانے شروع کردیے تھے اور ملک کے شمالی اور مغربی سرحد میں ایک بڑے علاقے پر قبضہ کرلیا تھا۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اجمتاعی قبروں میں فرانزک ثبوت ہوسکتے ہیں جن سے ان کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات جاننے میں مدد مل سکتی ہے اور متاثرین کی شناخت بھی ہوسکتی ہے۔قبل ازیں اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے رواں سال اگست میں آئی ایس کے انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ثبوت اکٹھا کرنے کا آغاز کیا تھا