اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان نے کینیڈا اور سعودی عرب کے مابین سفارتی کشیدگی میں بڑھتے ہوئے اضافے کے بعد سعودی عرب کے موقف کی حمایت کردی ۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسی بھی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی مخالفت کرتا ہے۔۔اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین
الاقوامی قوانین کے مطابق کسی ملک کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی مناسب نہیں ہے۔اور پاکستان علاقائی خودمختیاری ، علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے۔ کینیڈا کے ساتھ معاملات کے سلسلے میںپاکستان سعودی عرب کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔ دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دوطرفہ بردرانہ تعلقات کئی دہائیوں سے قائم ہیں ۔سعودی سفارتخانے کے مطابق کینیڈا سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کررہا ہے ۔سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے بنیادی انسانی حقوق کے لیے آواز نہیں بلند کی جارہی بلکہ ان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی جارہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کینیڈا کو اپنی غلطی کا احساس ہونا چاہیے۔ تاہم سعودی وزیر خارجہ کسی خاص غلطی کی نشاندہی نہیں کی۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ریاض میں انسانی حقوق پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کینڈا سعودی عرب میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتا رہے گا۔ انہوںنے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتے ۔۔کینیڈا تسلیم کرتا ہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے معاملے پر کافی کام کیا جارہا ہے۔اس سلسلے میں کینیڈین وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب سے بات چیت کی ہے تاکہ معاملے کو حل کیاجاسکے۔واضع رہے کہ دونوں ممالک کے مابین معاملات اس وقت کشیدگی اختیارکرگئے جب کینیڈین وزارت خارجہ نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کی کارکن سمر بداوی کی رہا ئی کامطالبہ کرتے ہوئے سعودی عر ب میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر ٹویٹ کی گئی۔