دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک ) دبئی میں 7 پاکستانی شہریوں کو چوری کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار کیے جانے والے 7 پاکستانی شہریوں پر ایک بکتر بند گاڑی سے 47 کروڑ روپے چُرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ دبئی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 7 پاکستانی شہریوں کو 47 کروڑ روپے چوری کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ
بکتر بند گاڑی رقم منتقل کرنے والی ایک کمپنی کی تھی۔ کمپنی میں کام کرنے والے تین پاکستانی ڈرائیوروں کو بھی مجرموں سے تعلق ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے اس چوری سے متعلق تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔ ڈرائیورز کی گرفتاری کے بعد 4 مزید ملزمان کو چوری میں لوجیکل سپورٹ فراہم کرنے پر حراست میں لیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعے سے متعلق مزید تفتیش بھی کر رہے ہیں۔ سکیورٹی حکام نے بتایا کہ زیر حراست تمام افراد کو اس جُرم کے مرتکب ہونے پر تین سال جیل کاٹنے کے بعد ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ کمپنی میں کام کرنے والے دو نیپالی گارڈ نے الغریر سینٹر پر اے ٹی ایم مشین میں پیسے ڈالنے کے لیے جانے والے پاکستانی ڈرائیوروں کے ساتھ رابطہ منقطع ہونے پر کمپنی کے مینجر کو آگاہ کیا۔ رابطہ منقطع ہونے کی اطلاع ملتے ہی کمپنی کے ملازمین نے اے ٹی ایم کا رُخ کیا اور وہاں جانے پر دیکھا کہ ٹرک کا انجن چل رہا ہے جبکہ ٹرک ایک گلی میں کھڑا ہوا ہے اور اس میں ڈرائیور بھی موجود نہیں ہے۔ جس پر کمپنی ملازمین نے 37 سالہ ڈرائیور اور گاڑی میں موجود رقم کے غائب ہونے پر فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس لیفٹننٹ نے بتایا کہ کرائم سین کی تحقیقات کرنے والوں اور اُنگلیوں کے نشان پہنچاننے والوں کی ایک ماہر ٹیم نے بکتر بند گاڑی کا جائزہ لیا۔ سی سی ٹی وی کیمرے میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ گاڑی کے ڈرائیور نے سی سی ٹی وی کیمروں کا رابطہ منقطع کیا جس کے تحت اسے مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کےمطابق اس
چوری میں دو اور لوگ بھی ملوث تھے جبکہ چار مزید افراد نے ملزمان کو اس میں مدد فراہم کی۔ ڈرائیور نے اپنی نشست سے اُٹھ کر سرویلنس کیمروں کو منقطع کیا۔ لیکن پاس ہی موجود عمارت کے سی سی ٹی وی کیمرے میں صاف دیکھا گیا کہ ڈرائیور نے 30 اور 39 سالہ پاکستانی شہریوں کے ساتھ مل کر گاڑی میں موجود تمام رقم چوری کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مزید دیکھا گیا کہ ملزمان نے موقع سے فرار ہونے کے لیے ایک ٹیکسی کا سہارا لیا۔ پولیس کی تفتیش ، سی سی ٹی وی کیمروں اور آس پاس کے لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد بالآخر مرکزی ملزم ڈرائیور سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ جس کے بعد چار مزید افراد کو لاجسٹک مدد فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا جن کی عمریں 33 سے 48 برس کے درمیان ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ان چاروں ملزمان نے مرکزی ملزمان کو رقم پاکستان منتقل کرنے میں مدد فراہم کرنا تھی۔ 37 سالہ ڈرائیور اور 30 سالہ چورپر فرد جرُم عائد کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ زیر حراست چار افراد رقم کی بذریعہ بنک اور دیگر ذرائع سے پاکستان منتقلی میں مدد فراہم کرنا تھی۔ جبکہ 39 سالہ شخص کو بھی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مرکزی ملزمان کے ساتھ دیکھا گیا۔تاہم 39 سالہ اس شخص پر فرد جُرم عائد نہیں کی گئی۔ملزمان کو مدد فراہم کرنے کے الزام میں زیر حراست چار افراد نے بھی صحت جُرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر عائد الزام کا اعتراف کرنے سے انکار کر دیا۔