نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں بھی ایک متنازعہ کتاب لکھ دی گئی ہے جس نے ملک بھر میں کھلبلی مچا دی گئی ہے اور اس میں کانگریس کے بانی رہنما سردار پٹیل پر الزام عائد کردیا گیا ہے کہ وہ کشمیر پاکستان کے حوالے کر دینا چاہتے تھے لیکن پنڈت جواہر لعل نہر و ایسا نہیں چاہتے تھے بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے رہنما سیف الدین سوز نے
کشمیرکے مسئلہ پر متنازعہ بیان دیتے ہوئے دعوی کیا کہ سردار پٹیل پاکستان کو کشمیر دینا چاہتے تھے ، لیکن جواہر لال نہرو اس کے حق میں نہیں تھے۔ ان کا دعوی ہے کہ پٹیل آخری دم تک کشمیر پاکستان کے حوالے کرنا چاہتے تھے ۔ سوز نے یہ بھی کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن کیلئے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشمیر کی سرحد تبدیل نہ ہو۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرنے کیلئے حل یہی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشمیر کی سرحد تبدیل نہ ہو۔کشمیر سے متعلق ان کی آنے والی کتاب پرتنازع کے سلسلے میں کہا کہ کتاب میں کوئی ایسی بات نہیں ہے ، جس سے کانگریس ناراض ہو۔ سوز نے کہا کہ میں نے کتاب میں لکھا ہے کہ سردار پٹیل چاہتے تھے کہ کشمیر پاکستان کو دے دیا جائے، لیکن نہرو کشمیر کوبھارت میں رکھنے کے حق میں تھے۔ آخری دم تک پٹیل چاہتے تھے کہ کشمیر پاکستان کو دے دیا جائے۔ادھر بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین نے اس معاملہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس سوز کے بیان سے کنارہ کشی اختیار نہیں کرسکتی۔ سوز کا بیان سردار پٹیل کی بے عزتی ہے ، کانگریس کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ کانگریسی رہنما سیف الدین سوز نے کشمیرکے مسئلہ پر متنازعہ بیان دیتے ہوئے دعوی کیا کہ سردار پٹیل پاکستان کو کشمیر دینا چاہتے تھے، قیام امن کے لئے ضروری ہے بھارت پاکستان مابین کشمیر کی سرحد تبدیل نہ ہو،سوز کا بیان سردار پٹیل کی بے عزتی ہے