Tuesday May 21, 2024

گزشتہ سال اس اسلامی ملک میں لاتعداد ہلاکتوں کی وجہ سے یہ خطرناک چیز تھی، عالمی ادارے نے انکشاف کر ڈالا

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)کیمیائی اسلحہ کے استعمال کے خلاف سرگرم عالمی تنظیمOPCW نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس بات کے ٹھوس ثبوت ملے ہیں کہ گذشتہ برس شمالی شام میں عالمی سطح پر ممنوعہ کلورین گیس جنگ میں استعمال کی گئی تھی۔عرب ٹی وی کے مطابق تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی شام میں مبینہ کیمیائی حملوں

کیبعد لییگئے نمونوں سے ثابت ہوا ہے کہ 24 مارچ 2017ء کو حماۃکے علاقے اللطامنتہ میں ’کلورین‘ گیس کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے 25مارچ 2017ء کو اللطامنہ اسپتال میں لائی گئی لاشوں اور زخمیوں سے یہ نمونے حاصل کیے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال مارچ کیآخری ایام میں شمالی حماۃ میں جاری لڑائی کے دوران مبینہ کیمیائی حملوں میں دم گھنٹے سے بیسیوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سیرین گیس چند سکینڈز میں اثر کرنا شروع کردیتی ہے جبکہ اگر اسے سائل شکل میں استعمال کیا جائے تو اس کی اثر پذیری میں چند منٹ لگ جاتے ہیں۔سیرین اور کلورین گیسیں سانس کو متاثر کرنے کے ساتھ جلد پر اثرا انداز ہوتی ہیں۔ ان میں موجود فاسفوری مادہ غدود، پٹھوں اور سانس کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ناک سے خون بہنا شروع ہوجاتا ہے، غیرمعمولی متلی اور سانس لینے میں دشواری بالآخر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

FOLLOW US