واشنگٹن : ترک صدر رجب طیب اردوان کا یو این جنرل اسمبلی سے خطاب ۔ یوکرائین جنگ خاتمے کیلئے سفارتکاری بڑھائیں گے، ترک صدر نے کہا کہ جنگ میں کوئی فاتح نہیں اورامن میں کسی کی شکست نہیں ہوتی، اردوانکاراباخ آزربائیجان کی سرزمین ہے، اسکی کوئی اور حیثیت قبول نہیں ہوگی، ترک صدربین الاقوامی قوانین کے تحت فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے، اردواناقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اب عالمی سلامتی کی ضامن نہیں رہی، ترک صدرسلامتی کونسل 5 مستقل رکن ممالک کے لیے میدان جنگ بن گئی ہے،
طیب اردوان نے کہا کہ امن کے قیام کے لیے نئی حکمت عملی اور ایجنڈے کی ضرورت ہے، طیب اردوان نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین ایشو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، ترک صدراقوام متحدہ کو اپنے قیام کے مقاصد کی عکاسی بہتر انداز میں کرنی چاہیے، ترک صدرشام کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ پر پناہ گزینوں کا بوجھ ہے، طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے مسلۂ کشمیر ایک بار پھر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اٹھا دیا۔جنوبی ایشاء میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ضروری ہے، رجب طیب اردوان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حامی ہیں، ترک صدرمسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ترکیہ اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔