کابل: افغان طالبان نے اشرف غنی کے فرار سے پہلے ڈالر کاروں میں ٹھونسنے کی ویڈیو جاری کر دی۔تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے سابق افغان صدر اشرف غنی کے کابل سے فرار سے قبل کی ویڈیو جاری کر دی جس میں ڈالر کو کاروں میں ٹھونسے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔سابق افغان صدر اشرف غنی مبینہ طور پر کروڑوں ڈالر ساتھ لے گئے تھے ۔ اشرف غنی کے ڈالروں سے بھرے بیگ کا سب سے پہلے انکشاف روس کے سفارتخانے نے کیا تھا۔اشرف غنی کی جانب سے تردید کی گئی تھی کہ وہ جاتے وقت کوئی ڈالر ساتھ نہیں لے گئے تھے تاہم اب اس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ چکی ہے۔ویڈیو کا افغان طالبان کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈالر سے بھرے بیگ کو کاروں میں رکھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ انکشاف کیا گیا تھا کہ افغانستان سے فرار ہونے والے اشرف غنی اپنے ساتھ ملکی خزانے سے 16 کروڑ 90 لاکھ ڈالر بھی لے گئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق تاجکستان میں افغانستان کے سفیر نے الزام عائد کیا کہ اشرف غنی جب اتوار کو ملک سے جارہے تھے تو تقریباً 16 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی رقم ساتھ لے گئے۔ افغان سفیر محمد ظاہر اغبار نے دوشنبے میں سفارت خانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صدر اشرف غنی کی پرواز قوم اور ملک کے ساتھ دھوکا تھا۔جبکہ سابق افغان صدر اشرف غنی سے متعلق امریکی اراکین کانگریس نے وزیر خارجہ کو خط لکھ کر انٹونی بلنکن سے اشرف غنی کے لاکھوں ڈالرز لے کر فرار ہونے کی خبر سے متعلق استفسار کرلیا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے خط میں اراکین کانگریس نے کہا کہ غبن کی رقم افغان عوام کی فلاح و ترقی کے لیے امریکی امداد تھی، بائیڈن انتظامیہ معاملے کی تحقیقات کر کے صورتحال سے آگاہ کریں۔ خط کے متن میں کہا گیا کہ اشرف غنی نے غبن کیا تو ان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے گی غنی رقم لے کر فرار ہوئے تو رقم کیسے وصول کی جائی اس خط میں کہا گیا کہ امداد کی مد میں 145 ارب ڈالر افغانستان کو دیے گئے، یہ رقم جنگ پر خرچ ہونے والے 837 ارب ڈالر کے علاوہ ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ 17.28 ارب ڈالر بجٹ اسسٹنس میں افغان حکومت کو دیے جس کے اشرف غنی سربراہ تھے۔متن میں یہ بھی کہا کہ یہ امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے ہیں، کرپٹ سرکاری اہلکار کے لیے نہیں ہیں۔اس پر ایوان نمائندگان کی اوور سائٹ کمیٹی کو 31 اگست تک رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے
سابق افغان صدر اشرف غنی مبینہ طور پر کروڑوں ڈالر ساتھ لےگئے تھے #GNNUpdates #GNN pic.twitter.com/GEUZDh91qb
— GNN (@gnnhdofficial) September 4, 2021