کابل : افغانستان میں اب تک ناقابل تسخیر سمجھے جانے والے صوبہ پنجشیر میں جنگ کا خطرہ ٹل گیا، طالبان کے خلاف مزاحمت کرنے والے سابق کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کا طالبان کی حمایت کا اعلان ۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں جنگ کا خطرہ ٹل گیا اور سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے طالبان کی حمایت کا اعلان کردیا۔ طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل میں کنٹرول کے بعد افغانستان کے سابق نائب صدر امراللہ صالح سمیت کئی مخالفین وادی پنجشیر پہنچ گئے تھے۔اب تک ناقابل تسخیر سمجھے جانے والے صوبہ پنجشیر میں طالبان کے خلاف سخت مزاحمت کا خطرہ تھا، سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد شاہ نے بھی جنگ کی تیاری شروع کردی تھی اور امریکا سے بھی مدد طلب کی تھی۔
طالبان کو بڑا جھٹکا،افغانستان میں مزاحمتی قوتوں نے طالبان سے تین اضلاع کا قبضہ چھین لیا۔۔
تاہم اب تازہ ترین رپورٹس کے مطابق احمد مسعود اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور انہوں نے طالبان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے جس میں امریکا کو مطلوب حقانی گروپ کے اہم ترین کمانڈر اور جلال الدین حقانی کے بھائی خلیل الرحمان حقانی نے کابل میں ایک اجلاس کے دوران کھڑے ہوکر اعلان کیا کہ احمد مسعود نے فون پر طالبان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان خبروں کی فوری طور پر آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔دوسری جانب اس سےقبل احمد مسعود کا کہنا تھاکہ طالبان سےجنگ کا کوئی ارادہ نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ صرف سابق نائب صدر امراللہ صالح جنگ چاہتا تھا، اسے کہہ دیا گیا ہے کہ گھر پر رہے یا کہیں اور چلا جائے۔واضح رہے کہ ابھی تک طالبان ، افغان صوبہ پنجشیر بھی داخل نہیں ہو سکے۔ پنجشیر اس سے قبل پروان صوبے کا حصہ تھا جسے 2004 میں الگ صوبے کا درجہ دیا گیا۔ پنجشیر صوبے کا دارالحکومت بازارک ہے، یہ سابق جہادی کمانڈر اور سابق وزیر دفاع احمد شاہ مسعود کا آبائی شہر ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد احمد شاہ مسعود نے اس وادی کا کامیاب دفاع بھی کیا تھا۔اس وقت یہ شہر طالبان مخالف قوتوں کا گڑھ بن گیا ہے اور اب اس شہر میں مرحوم احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود سرکاری فوج اور مقامی ملیشیا کی قیادت کررہے ہیں۔