کابل: طالبان رہنما و قندھار کی سیکیورٹی کے انچارج ملا جمعہ کا کہنا ہے کہ شہریوں کی داڑھی ہو یا نہ ہو ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔قندھار میں طالبان رہنما و قندھار کی سیکیورٹی کے انچارج ملا جمعہ نے چیک پوسٹ پر جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ طالبان کو چیکنگ کے دوران شہریوں سے مہذب انداز میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی انتظامیہ نے شہریوں کے لیے قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے۔سیرگاہوں میں لوگوں کو معمول کے مطابق آنے جانے کی اجازت ہے۔ملا جمعہ نے مزید کہ امن و امان میں خلل ڈالنے اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔علاوہ ازیں طالبان رہنما وحید اللہ ہاشمی نے کہاہے کہ افغانستان میں شرعی قانون ہوگا، خواتین کے کام کرنے سے متعلق علما شوری کونسل فیصلہ کرے گی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سینئر طالبان رہنما وحید اللہ ہاشمی نے خبر ایجنسی کو انٹرویومیں کہا کہ اس بات کے کوئی امکانات نہیں کہ افغانستان میں جمہوری حکومت ہو، افغانستان میں اسلامی حکومت قائم ہوگی، جسے شرعی نظام کے تحت چلایا جائے گا۔خواتین کے پردے کے بارے میں وحید اللہ ہاشمی نے کہا کہ خواتین کیلئے برقع، حجاب یا عبایہ ہونے کا فیصلہ علماء کریں گے۔ دوسری جانب طالبان نے اپنے اراکین کی جانب سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں اور مظالم کی رپورٹس کی تحقیقات کرانے کا عندیہ دے دیا ہے۔طالبان کے ایک عہدیدار نے غیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اپنے اعمال کے لیے جوابدہ ہوں گے اور وہ اراکین کی جانب سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں اور مظالم کی رپورٹس کی تحقیقات کریں گے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے عہدیدار نے مزید کہا کہ طالبان نے آئندہ چند ہفتوں کے اندر افغانستان پر حکمرانی کے لیے ایک نیا فریم ورک متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔طالبان عہدیدار نے بتایا طالبان کے قانونی، مذہبی اور خارجہ پالیسی کے ماہرین اگلے چند ہفتوں میں ایک نیا حکومتی فریم ورک پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔