کابل : افغان طالبان کے عسکری ونگ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان ، روس اور چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ہم کسی بلاک کا حصہ نہیں، ہماری پہلی ترجیح افغانستان ہے، ملکی معیشت اور لوگوں کے روزگار میں بہتری لائیں گے، افغانستان میں منشیات کو تلف کردیں گے۔ انہوں نے کابل پہنچنے پر پہلی باضابطہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سب گواہ ہیں افغانستان کو 20 سالہ طویل جنگ کے بعد آزاد کرالیا گیا ہے، سخت مزاحمت کے بعد قابضین کو افغانستان سے نکالا۔ افغان سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں کرنے دیں گے، آزادی ہر قوم کا بنیاد ی حق ہے، افغانستان کو آزاد کرانا ہماری نہیں پوری قوم کی فتح ہے، طالبان نہیں چاہتے افغانستان میں جنگ جاری رہے، ہم نے 20 سال جدوجہد کی ، آج افغانستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
حامد میر نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پر بھارتی اینکرکو لاجواب کردیا
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامی افغانستان آج سے کسی کے ساتھ دشمنی نہیں رکھے گی، سب کو تسلی دیتے ہیں کسی کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ تمام سفارتخانوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ افغانستان میں تمام غیرملکیوں کو باعزت طور پر رہنے کا حق ہے، سفارتخانوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کریں گے، غیرملکیوں کو اگر تحفظات ہیں تو آگاہ کریں ان کے تحفظات کی تلافی کریں گے، اسلامی اصولوں کے مطابق خواتین کو کام کرنے کی اجازت ہوگی،خواتین کو وہ تمام حقوق دیں گے تو دین نے دیے ہیں، سرکاری ملازمین کوچاہیے وہ بلاخوف کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ افغان طالبان کے حکم پر سب کو معاف کردیا گیا ہے ہم نے ہر اس شخص کو معاف کردیا جو ہمارے خلاف کھڑا تھا، یقین دہانی کراتے ہیں کسی سے کوئی تصادم نہیں ہوگا، یقین دہانی کراتے ہیں افغانستان کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ ذبیح اللہ نے کہا کہ افغانستان سیاسی نظام کی تشکیل کیلئے مشاورت جاری ہے، تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل افغان حکومت تشکیل دیں گے۔
مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کی شادی، شریف خاندان کے لیے لندن میں مشکلات کھڑی ہو گئیں
اقتدار کی منتقلی سے قبل کابل میں داخل نہیں ہونا چاہتے تھے، شہر کو لوٹ مار سے بچانے کیلئے کابل میں داخل ہونا پڑا۔ اب افغان عوام کی خدمت کا وقت ہے،پرامن انتقال اقتدار جلد چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو عوام کی اقدار اور اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں ہوگی، میڈیا کی تنقید برداشت کی جائے گی، اشرف غنی لاپتا ہوگئے ہیں ہمیں ان کا کچھ علم نہیں، پاکستان ، روس اور چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ہم کسی بلاک کا حصہ نہیں، ہماری پہلی ترجیح افغانستان ہے، ملکی معیشت اور لوگوں کے روزگار میں بہتری لائیں گے، افغانستان میں منشیات کو تلف کردیں گے۔