Sunday November 24, 2024

اشرف غنی خاموشی سے ملک سے فرار، بیرون ملک روانگی کی ویڈیو سامنے آ گئی

کابل: اشرف غنی خاموشی سے ملک سے فرار، بیرون ملک روانگی کی ویڈیو سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق افغان صدر اشرف غنی کی بیرون ملک روانگی کی مختصر ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اشرف غنی دن کے اجالے میں خاموشی سے بیرون ملک روانہ ہو رہے ہیں۔ اشرف غنی پرائیویٹ فلائیٹ کے ذریعے تاجکستان پہنچ گئے ہیں۔ ان کی بیرون ملک روانگی کی خبر تاجکستان پہنچے کے بعد نشر کی گئی۔ سب سے پہلے بھارتی میڈیا نے اس خبر کی تصدیق کی، بعدازاں افغان میڈیا نے بھی اس خبر کی تصدیق کر دی تھی۔ دوسری جانب افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمد اچانک ملک سے فرار ہونے پر افغان صدر اشرف غنی پر برس پڑے۔

’ہمارے ہاتھ پیٹھ پر باندھ کر وطن بیچ دیا‘، افغان وزیردفاع کااشرف غنی کے فرار پر سخت ردعمل

سوشل میڈیا پراپنے بیان میں جنرل بسم اللہ محمدی نے افغان صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس نے ہمارے ہاتھ ہماری پیٹھ کے پیچھے باندھے اور وطن کو بیچ دیا ، غنی اور اس کے گروہ پر لعنت ہو۔ خیال رہے کہ اس بیان سے کچھ دیر قبل ہی جنرل بسم اللہ محمدی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغان فورسز کابل کے دفاع کے لیے پُرعزم ہیں ، غیر ملکی افواج افغان فوج کی ہر طرح سے مدد کے لیے تیار ہیں ۔جنرل بسم اللہ محمدی کا کہنا تھا کہ لوگوں کا اعتماد ختم کرنےکے لیے دشمن پروپیگنڈا کررہا ہے، معاملات طے پانے تک کابل کے محفوظ ہونے کا یقین دلاتے ہیں ۔
اب افغان صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے کے بعد جنرل بسم اللہ محمدی نے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔طالبان کی جانب سے کابل کے گھیراؤکے بعد افغان صدر اشرف غنی اور نائب صدر امراللہ صالح کے افغانستان چھوڑ کرچلے گئے ہیں۔برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے تاجک میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہےکہ اشرف غنی نائب صدر امراللہ صالح کے ہمراہ کابل سے تاجکستان چلےگئے ہیں اور ان کے وہاں سے کسی تیسرے ملک روانہ ہونےکا امکان ہے۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی عہدے سے مستعفی ملک چھوڑ کر تاجکستان پہنچ گئے ،افغان میڈیا کا دعویٰ

اس حوالے سے افغانستان کی اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کو سابق صدرکہتے ہوئے تصدیق کی ہےکہ وہ افغانستان سے جاچکے ہیں۔دوسری جانبافغانستان کے قائم مقام وزیرداخلہ عبدالستار مرزا کوال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل پر حملہ نہیں کیا جائے گا اور حکومت کی منتقلی پرامن طریقے سے ہوگی ، کابل کے شہری یقین رکھیں کہ سکیورٹی فورسز شہر کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔ دوسری طرف طالبان نے کابل میں پل چرخی جیل کا کنٹرول سنبھال لیا ، جہاں سے طالبان اپنے ساتھیوں کو نکال رہے ہیں جب کہ افغان طالبان کے اہم ترین لیڈر ملا عبدالغنی برادر کابل پہنچ گئے ہیں اور طالبان نے ملک میں عام معافی کا اعلان بھی کر دیا۔افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے ان تمام افراد کے لیے کھلے ہیں جنہوں نے حملہ آوروں کی مدد کی ، اسلامی امارات افغانستان کے دروازے کرپٹ کابل انتظامیہ کے ساتھ کھڑے افراد کے لیے بھی کھلے ہیں ، پہلے بھی معافی دی اور اب ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور قوم و ملک کی خدمت کریں۔

FOLLOW US