دُبئی: امارات جانے کے منتظر پاکستانیوں کے لیے بُری خبر آ گئی ہے۔ امارات نے بھارت اور پاکستان سمیت 14 ممالک سے مسافر پروازوں کی آمد پر عائد پابندی کی مُدت میں ایک بار پھر توسیع کر دی ہے۔ چند روز پہلے حکام نے پاکستانی مسافروں کے امارات واپسی پر عائد پابندی کی مُدت میں 7 جولائی تک توسیع کی تھی تاہم اب نئے اعلان کے مطابق یہ پابندی بڑھا کر21 جولائی تک کر دی گئی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اب عید الاضحی سے پہلے امارات واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اور یہ امکان بھی ہے کہ 21 جولائی کے بعد پابندی میں مزید توسیع ہو سکتی ہے۔ اماراتی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایک نوٹم جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق بھارت اور 13 دیگر ممالک پاکستان، لائبیریا، نمیبیا، سیرا لیون، کانگو، یوگینڈا، زیمبیا، ویت نام، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا، نائیجیریا اور ساؤتھ افریقہ سے مسافر پروازوں کی یو اے ای آمد پر عائد پابندی کی مُدت 21 جولائی کی رات 12 بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔
اس اعلان کے بعد بھارت اور پاکستان میں پھنسے ہزاروں اماراتی ویزہ ہولڈرز کی اگلے ایک ماہ تک واپسی نہیں ہو سکے گی۔ اس فیصلے نے ہزاروں پاکستانیوں کو مایوس کر دیا ہے۔ کیونکہ امارات جلد واپسی نہ ہونے سے ان کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ جبکہ کئی پاکستانیوں کے امارات میں تعلیم کا سلسلہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ 12 مئی سے پاکستان کے علاوہ بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال سے آنے والی مسافر پروازوں پر بھی عائد کی گئی تھی۔ جس کی وجہ ان ممالک میں کورونا کیسز بڑھنا بتائی گئی تھی۔ اماراتی حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس پابندی کے بعد ٹرانزٹ ویزہ والے مسافروں کو بھی یو اے ای آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ یہ پابندی پاکستان سے آنے والی مقامی ایئر لائنز کے ساتھ ساتھ تمام بین الاقوامی ایئر لائنز پر بھی لاگو ہے۔ البتہ دیگر ممالک سے پاکستان جانے والے مسافروں کو ٹرانزٹ ویزہ پر امارات رُکنے کی اجازت ہو گی۔ ان پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔ کیونکہ یہ پابندی پاکستان سے آنے والے مسافروں پر عائد کی گئی ہے۔
اماراتی حکام نے واضح کیا تھا کہ پاکستان سے آنے والی کارگو فلائٹس اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ البتہ پاکستان سے اماراتی شہریوں کو امارات واپس آنے کی اجازت ہو گی۔ اسی طرح سفارتی مشنز، سرکاری وفود، گولڈل ویزہ ہولڈرز بھی امارا ت واپس جا سکیں گے اور بزنس مین طبقہ اپنے ذاتی جہازروں پر بھی امارات پہنچ سکے گا۔ NCEMA نے واضح کیا ہے کہ پابندی سے مستثنیٰ ان تمام مسافروں کو فلائٹ سے قبل پی سی آر ٹیسٹ کروا کر نیگیٹو رپورٹ حاصل کرنا ہوگی۔ یہ ٹیسٹ رپورٹ پرواز کے وقت 48 گھنٹے سے زائد پُرانی نہ ہو، ورنہ نئی رپورٹ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔ یو اے ای کے ایئرپورٹ پر اُترتے ہی ان مسافروں کا موقع پر پی سی آر ٹیسٹ لیا جائے گا۔ جس کے بعد انہیں 10روز قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔ اسی دوران ان مسافروں کا چوتھے روز اور پھر آٹھویں بھی پی سی آر ٹیسٹ لیا جائے گا۔