اسلام آباد : شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا نے جمعے کے روز اطلاع دی ہے کہ کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا امریکا کے ساتھ ‘تصادم‘ کے لیے تیار رہے گا۔ کوریئن سنٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کے مطابق حکمراں ورکرز پارٹی آف کوریا کی سینٹرل کمیٹی کی جمعرات کے روزہونے والی میٹنگ میں کم جونگ ان نے ‘نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں‘ کو مد نظر رکھتے ہوئے وائٹ ہاوس کے ساتھ تعلقات کے اپنے لائحہ عمل کی تفصیلات بتائیں۔ ہر صورت حال کے لیے تیار کے سی این اے کے مطابق کم نے ”مذاکرات اور تصادم دونوں ہی کے لیے پوری طرح تیار رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تاہم ”خصوصی طورپر اپنے ملک کے وقار کی حفاظت کے خاطر ہر طرح کے تصادم کے لیے مکمل طور پر تیار رہنے” اور ایک معتبر”پرامن ماحول” کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
بائیڈن کی پالیسی پیونگ یانگ پہلے ہی بائیڈن پر ‘دشمنی پر مبنی پالیسی‘ پر عمل پیرا ہونے کے الزامات عائد کرتا رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ کا یہ کہنا بہت بڑی غلطی ہے کہ وہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے درپیش خطرات کو ”ڈپلومیسی اور سخت ترین تدارکی اقدامات” سے نمٹیں گے۔ بائیڈن کے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدہ صدارت کے دوران کم جونگ ان کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی تھیں۔ تاہم نئے امریکی صدر کا کہنا ہے کہ انہیں شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے الا یہ کہ بات چیت کے لیے صورت حال میں کوئی ڈرامائی تبدیلی ہو۔