فرانس : فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے لاسوم صوبے کا دورہ کیا،اس دوران ایک بچے نے انہیں حیران کن سوال پوچھ کر شرمندہ کر دیا،بچے نے معصومانہ لہجے میں پوچھا کہ جناب صدر ایک شہری سے تھپڑ کھانے کے بعد آپ کے مزاج کیسے ہیں۔فرانسیسی اخبار کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب میکرون کے بوائس ڈی پکارڈی قصبے کے ایک سکول کا دورہ کر رہے تھے۔
ایک طالب علم نے ٹیلی ویژن کمیروں کے سامنے کھڑے ہو کر بات کرنے کے لیے اجازت طلب کرنے کے لیے انگلی اٹھائی۔بچے نے سوال کیا آپ تھپڑ کھانے کے بعد ٹھیک ہیں؟۔بچے کے سوال پر صدر میکرون نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ اب وہ ٹھیک ہیں، یہ تفریح نہیں تھی اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔پھر انہوں نے بچے کو مزید کہا کہ کسی کو اس طرح تھپڑ مارنا کبھی بھی اچھا نہیں ہوتا، یہاں تک کہ اسکول کے صحن میں بھی یہ اچھا نہیں ہے۔
جس نے مجھے تھپڑ مارا وہ ٹھیک نہیں تھا۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع ڈروم ریجن کے دورے پر تھے جہاں انہیں ایک 43 سالہ شخص نے اس وقت تھپڑ جڑدیا جب وہ میڈیا سے بات چیت کرنے کیلئے آتے ہوئے عوام سے ہاتھ ملانے کیلئے آگے بڑھ رہے تھے۔ فرانس کی ایک عدالت نے صدر ایمانوئل میکروں کو تھپڑ مارنے میں ملوث شخص کو چار ماہ قید اور 14 ماہ کی معطل قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے ملزم کو فرانس میں سرکاری ملازمت سے بھی برخواست کرتے ہوئے اسے کسی قسم کے سرکاری عہدے کے لیے تا حیات نا اہل قرار دے دیا۔پانچ سال تک کسی قسم کا اسلحہ رکھنے پربھی پابندی عاید کی گئی۔۔ استغاثہ نے 28 سالہ ڈامین تاریل کو 18 ماہ قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔اٹارنی جنرل نے صدر پر تاریل کے حملے کو سراسر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس فعل کوجان بوجھ کر تشدد کا فعل قرار دیا۔