مظفر آباد: بھارتی فوج فورسز نے غلطی سے سرحد پار جانے والے پاکستانی نوجوان کو تشدد کرکے شہید کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی پوری دنیا کے سامنے عیاں ہے، جہاں بھارتی فورسز آئے روز نہتے اور بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دے کر شہید کررہی ہے، وہیں انسانیت اور جمہوریت کا راگ الانپنے والے بھارت میں بھارتی انتہا پسندوں نے حکومتی سرپرستی میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا جینا حرام کر رکھا ہے۔ دوسری جانب ایل او سی پر بھی بھارتی فورسز کی ہٹ دھرمیاں اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، اب ایک اور واقعہ آزاد کشمیر کے علاقے ظفر وال کے رہائشی نوجوان کے ساتھ پیش آیا، جو 18 مئی کو غلطی سے سرحد پار کرگیا تھا۔
ظفروال کے نواحی گاؤں کا رہائشی سید عاصم رضا 18 مئی سے اپنے گھر سے غائب تھا، اور اس کی والدہ نے اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ تھانہ ظفروال میں درج کروائی تھی، لیکن چند روز بعد ہی بھارتی میڈیا پر جاری ہونے والی تصویر میں عاصم زخمی حالت میں زیر علاج نظر آ رہا، اور بھارتی میڈیا سید عاصم کو دہشت گرد ثابت کرتا رہا۔ عاصم کے اہل خانہ کو جب بھارتی میڈیا پر اپنے پیارے کی تصویر نظر آئی تو انہوں نے اعلیٰ حکام تک بات پہنچائی، تاہم اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی، کیوں کہ بھارتی فورسز کے تشدد کے باعث عاصم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جموں کے ہسپتال میں انتقال کر گیا، اور گزشتہ روز بھارتی سیکورٹی فورسز نے شہید کی لاش پاکستانی رینجرز کے حوالے کردی۔